Published On: Wed, Jul 22nd, 2015

مخالفین کے سکینڈلز سامنے لا نے کیلئے حکومتی جماعت کا میڈیا سیل سرگرم، ٹی وی چینلز کے نیوز رومز کو ہدایات دی جاتی ہیں! ریحام خان ڈگری سکینڈل اچھالنے والے چہرے بھی بے نقاب

Share This
Tags
حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کا میڈیا سیل ان دنوں خاصا مصروف ہے کیونکہ حکمران جماعت کے بڑوں نے ان کے ذمے یہ کام لگایا ہے کہ پوری دنیا میں مسلم لیگ نواز کے مخالفین کے خلاف ایسے سکینڈلز اور مواد تلاش کیا جائے جسے پاکستان میں ان کے خلاف استعمال کیا جا سکے۔
فیکٹ کو اہم ترین ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کی براڈکاسٹ جرنلزم کے جعلی ڈگری سکینڈل کا سارا منصوبہ بھی اسلام آباد میں مسلم لیگ نواز کے میڈیا سیل میں بنایا گیا تھا، صرف یہی نہیں بلکہ ا س میڈیا سیل میں ا ور بہت سے دوسرے سیاست دانوں کے سکینڈلز کو سامنے لانے کے حوالے سے بھی کام جاری ہے۔ اس کا مقصد صرف نواز شریف کی حکومت کو مشکلات اور خطرات سے بچانا ہے تاکہ عوام کی توجہ انہی سکینڈ لز کی طرف لگی رہے اور وفاقی حکومت اطمینان سے اپنا کام کرتی رہے۔
فیکٹ ذرائع کے مطابق میڈیا سیل کے ان منصوبوں کے پیچھے نواز لیگ کے دو اہم ترین ’’ذہین‘‘ہیں۔ان دو اہم ترین ’’ذہینوں‘‘ میں وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز شامل ہیںReham-Khan جو ان دنوں ڈی فیکٹو وزیر اطلاعات کا رول بھی اداکر رہی ہیں۔
با خبر ذرائع نے فیکٹ کو ریحام خان کے ڈگری سکینڈل کو اچھالنے کے بارے میں بتایا کہ ڈیلی میل کے سٹوری دینے والے رپورٹر کو یہ تمام تفصیلات فراہم کی گئیں۔ اس سے پہلے عمران خان اور ریحام خان کی شادی کی خبر بھی حکومتی حلقوں کی طرف سے ہی اس رپورٹر کو فراہم کی گئی تھی جس کی رپورٹ انٹیلی جنس بیورو نے پہلے ہی وزیر اعظم نواز شریف کو دے دی تھی۔
فیکٹ کے سامنے آ نے والی معلومات کے مطابق ریحام خان نے نے جناح کالج ویمن آف پشاور سے بی اے کیا، بی اے کرنے کے بعد ایک سال کا ڈپلومہ کیا، یہ ڈپلومہ گرمسبی انسٹیٹیوٹ میڈیا سینٹر سے حاصل کیا ہے۔ گرمسبی انسٹیٹیوٹ میڈیا سینٹر میں ریحام خان کا کوڈ 0506۔BC/34 تھا اوریہ ڈپلومہ 23 جون 2006ء کو مکمل کیا گیا۔ یہ ریکارڈ چیک کیا جا سکتا ہے۔
فیکٹ کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق تمام میڈیا چینلز کو یہ خبر ایک ہی وقت میں فراہم کی گئی اور اسلام آباد اور لاہور سے تمام چینلز کے نیوز رومز کو یہ ہدایات بھی دی گئی کہ یہ خبر اتنے بجے ہی چلنی چاہیے۔یہی وجہ ہے کہ تمام چینلز نے خبر ایک ہی وقت میں بریک کی جس سے ایسا لگا کہ کوئی بہت بڑا بھونچال آ گیا ہے۔اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ اخبارات کے نیوز ہیڈز کو کس نے فون کئے تھے اور اس خبر کو ایک مخصوص وقت پر ہی نشر کرنے پر زور دیا تھا۔
فیکٹ کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ لندن میں بھی مسلم لیگ نواز کا ایک میڈیا سیل کام کر رہا ہے جس کی خبر اسلام آباد میں بیٹھے نواز لیگ کے چند ذمہ داران کو ہی ہے۔اس میڈیا سیل کے ذمے یہی کام ہے کہ وہ مسلم لیگ نواز کے مخالفین کے حو الے سے برطانیہ اور دیگر ممالک میں بھی کوئی ایسا سکینڈل اور مواد تلاش کرے جسے حکومتی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جا سکے۔
کچھ باخبر ذرا ئع نے فیکٹ کو یہ بھی بتایا کہ نواز لیگ کے میڈیا سیل کے کچھ لوگ لندن میں ریحام خان کے سابق شوہر سے بھی رابطے میں ہیں اور انہیں بھی کسی وقت ریحام خان کے خلاف بیان بازی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

رپورٹ: وسیم شیخ

Leave a comment