کہانی ایک ڈنر کی۔۔۔ ٹکٹ100 پونڈ۔۔۔
ریحام کی دوست نے چیرٹی ڈنر کے ٹکٹوں کی آمدنی ذاتی اکائونٹ میں جمع کی
اور پھر ڈنر ہی منسوخ کر دیا
پاکستان تحریک انصاف نے عوامی پیسوں کے ذاتی استعمال کے خلاف جو شعور بیدا ر کیا ہے وہی برطانیہ میںعمران خان فلڈ ریلیف چیرٹی کے زیراہتمام چیرٹی ڈنر کے منسوخ ہونے کا بھی باعث بن گیا۔یہ ڈنر 20 فروری کو منعقد ہونا تھا اور اس کا مقصد وزیرستان کے بے گھر افراد کے لیے فنڈ اکٹھا کرنا تھا۔ ڈنر میں لائیو میوزک،میڈیا کوریج کے ساتھ ساتھ معروف پاکستانی نژاد باکسر عامر خان بطور مہمان خصوصی مدعو تھے۔اس ڈنر کے لیے لندن کے رائل نواب ہوٹل کا انتخاب کیا گیا تھا۔
سب سے آگے نشستیں حاصل کرنے کے لیے ٹکٹ کی قیمت 100 پونڈ رکھی گئی تھی اور اسے وی وی آئی سیٹس کا نام دیا گیا تھا جبکہ اس کے پیچھے یعنی وی آئی پی نشستوں پر بیٹھنے کے لیے 35 پونڈ کا ٹکٹ حاصل کرنا ضروری تھا۔ عام نشستوں کی ٹکٹیں 25 پونڈ میں دستیاب تھیں۔یہ تمام ٹکٹیں حاصل کرنے کے لیے اشتہار میں جو اکائونٹ نمبر دیا گیا تھا وہ ریحام خان کی دوست شہلا زلفی کا ذاتی تھا۔اتنے بڑے مقصد کے لیے منعقد ہونے والے اتنے بڑے چیرٹی ڈنر کا یہی نکتہ اس کے ملتوی ہونے کا سبب بنا۔فیکٹ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق لندن میں مقیم پاکستانیوں نے اس پر اعتراض کیا کہ جب ڈنر عمران خان فلڈ ریلیف چیرٹی کے زیر اہتمام ہو رہا ہے تو اکائونٹ نمبر کسی کا ذاتی کیوں دیا گیا؟یاد رہے کہ ریحام خان کی دوست شہلا زلفی پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ ہیں اور مذکورہ چیرٹی ڈنر جسے ڈنر وِد ریحام خان کا نام دیا گیا تھا اس کی میزبان بھی وہی تھیں۔ڈنر کی منسوخی کا اعلان کرتے وقت شہلا زلفی کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی مد میں ان کے اکائونٹ میں جمع ہونے والے پیسے جلد لوٹا دیئے جائیں گے۔
یہ تو بھلا ہو برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کا جنہوں نے ایک بہت بڑے جھانسے میں آنے کی بجائے اس کا پردہ چاک کر دیا۔یہ پردہ کس واشگاف انداز میں چاک کیا گیا ہے کہ چیرٹی ڈنر کی میزبان کو یہ بھی اعلان کرنا پڑا کہ ان کے ذاتی اکائونٹ میں جمع ہونے والے پیسے لوٹا دیئے جائیں گے۔ظاہر ہے اگر یہ پیسے لوٹانے ہی ہوتے تو اشتہار میں ذاتی اکائونٹ نمبر دینے کے بجائے عمران خان فلڈ ریلیف چیرٹی ہی کا اکائونٹ نمبر دیا جاتا جو یو کے چیرٹی کمیشن سے باقاعدہ رجسٹرڈ ہے۔برطانیہ میں مقیم کچھ پاکستانیوں نے فیکٹ کو بتایا کہ ریحام خان کی دوست ڈاکٹر شہلا زلفی کا شاید یہ خیال تھا کہ اتنے بڑے مقصد کے لیے اتنے بڑے بینر تلے وہ چیرٹی ڈنر کرا رہی اس کی چکاچوند میں یہ کون دیکھے گا کہ اکائونٹ نمبر کس کا ہے اور ہونا کس کا چاہیے۔گویا ڈاکٹر صاحبہ نے اشتہار میں ریحام خان کی تصویر اور باکسر عامر خان کا نام شائع کر کے اپنی تجوریاں بھرنے کا پورا بندوبست کر لیا تھا مگر برا ہو تحریک انصاف کے چاہنے والوں کا کہ انہوں نے سارا بنا بنایا کھیل بگاڑ دیا اور پونڈ کمانے کا ایک سنہرا موقع ضائع ہو گیا۔بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ اس ڈنر کی ٹکٹوں کی فروخت کے ساتھ اعتراضات بھی اٹھنے شروع ہو گئے تھے۔صورتحال کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے ڈاکٹر موصوفہ کے قریبی لوگوں نے انہیں عمران خان فائونڈیشن کا اکائونٹ نمبر دینے کا مشورہ دیا مگر ڈاکٹر صاحبہ کا موقف تھا کہ عمران خان فائونڈیشن کے چیرٹی ادارے نے گزشتہ تین سال سے اپنے کھاتے یو کے چیرٹی کمیشن کو جمع نہیں کرائے۔جس کے باعث اس کا اکائونٹ نمبر نہیں دیا گیا۔
اتنے بڑے چیرٹی ڈنر کا منسوخ ہونا تو ظاہر ہے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں ہو گا مگر چیرٹی ڈنر کے ٹکٹوں کی آمدنی ذاتی اکائونٹ میں جمع ہونے کے خلاف آوار بلند ہونے کو تحریک انصاف کی ایک بہت بڑی کامیابی بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس کے اپنے کارکنوں نے عمران خان کے نام پر اکٹھے ہونے والی آمدنی کو ذاتی اکائونٹ میں جمع نہیں ہونے دیا اور یوں ڈنر منسوخ کرنا پڑا۔شاید میری بلی مجھے ہی میائوں۔۔۔کا محاورہ یہاں کچھ کچھ ٹھیک ہی بیٹھتا ہے۔
رپورٹ : وسیم شیخ