اجیٹ دھول ،سانحہ پشاور کا اصل ماسٹر مائنڈ
مودی کے مشیر ،’’ را‘‘، افغان انٹیلی جنس اور تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ ذمہ دار ہیں، حکومت کیلئے معاملہ عالمی برادری کے سامنے اٹھانا بڑا چیلنج ہے
سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کے خون سے ہولی کھلنے والے ماسٹر مائنڈ ز تک پہنچنے کے انٹیلی جنس ادارے سر توڑ کو ششیں کر رہے ہیں اور آئے روز اس پورے سانحے سے جڑی سازشوں کی پرتیں کھلتی جا رہی ہیں ۔ انتہائی با خبر ذرائع نے ’’ فیکٹ ‘‘ کو بتایاکہ اس پوری سازش کی منصوبہ بندی بھارت میں ہوئی جو بھارتی انٹیلی جنس ادارے ’’ را‘‘ نے افغان انٹیلی جنس اور تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے ساتھ مل کر بنائی ۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مشیر اجیت دھول نے افغان انٹیلی جنس چیف اور افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ذریعے ملا فضل اللہ سے قندھار کے بھارتی قونصلیٹ میں 14 نومبر 2014 ء کو ملاقات کی اور پاکستان میں دہشت گردی کیلئے اربوں روپے کے عوض ڈیل کی۔ جس کے بعد ملا فضل اللہ نے 17 نومبر کو کنٹر میں کالعدم تحریک طالبان کا اجلاس بلایا جن میں 16 کمانڈر شریک ہوئے۔ سوائے ایک کمانڈر نے باقی تمام کمانڈروں نے سکول پر حملے کی حمایت کی۔ ملا فضل اللہ نے یہ ٹاسک اپنے کارِ خاص ’’منصور ناری‘‘ کو دیا جس نے چار ہفتوں بعد اپنا کام مکمل کیا۔ذرائع نے بتایا کہ بھارت افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء اور افغان صدر اشرف غنی کے پاکستان سے بڑھتے ہوئے تعلقات پر بہت پریشان تھا۔ ان تعلقات کو خراب کرنے کیلئے بھارت نے کالعدم تحریک طالبان کے ذریعے دہشت گردی پاکستان میں کرائی۔ عسکری ذرائع نے بتایا کہ یہ تفصیلا سامنے آنے کے بعد اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت تمام تر شواہد سامنے آنے کے بعد بھارت کے سامنے اس معاملے کو اُٹھاتی ہے یا نہیں ۔۔۔
لاہور: ایم وسیم،فیکٹ انٹیلی جنس یونٹ
اجیت دھول کی یہ ویڈیو دیکھیں آپ کو بہت کچھ سمجھ میں آ جائے گا۔اجیت نے خود ہی بہت سے سوالوں کے جواب دے دےئے ہیں۔
https://www.facebook.com/video.php?v=898326933533928
I never feel quench of crusity of knowing after reading ur report. Rabia