عمران، طاہر القادری مارچ کے دوران انٹیلی جنس بیورو کو دوارب 60کروڑ روپےد ئیے گئے، یہ ہیں ثبوت۔۔۔۔
رقم کو ’’ سیکرٹ سروس اخراجات ‘‘ کا نام دیا گیااور رقم کے اوپن چیک ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بی ہیڈ کوارٹرکے نام جاری ہوئے
ایم ارشد
حکومت کی طرف سے آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے دوران انٹیلی جنس بیورو کو دو ارب 60کروڑ روپے کی امداد دی گئی اور اسے سپلیمنٹری گرانٹ کے نام پر منظور کرایا گیا ۔ تحر یک انصاف کے سربراہ عمران خان نے گذشتہ ہفتے یہ الزام لگایا تھا کہ حکومت نے انٹیلی جنس بیورو کے ذریعے اپنے منظور نظر میڈیا ہاؤسز، صحافیوں ، وکلا اور دیگر حمایتوں میں کروڑوں روپے تقسیم کئے ہیں ۔ حکومت اور خود انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ نے اس الزام کی سختی سے تردید کی تھی لیکن ایسے موقع پر انٹیلی جنس بیوو کو ڈھائی ارب کے فنڈز کی فراہمی نے بہت سے سوالات کو جنم دیا تھا اور اس عمران خان کے الزامات کو تقویت ملی تھی ۔تاہم بہت سے حکومتی عمائدین نے الزام کی بھی تردید کی تھی کہ ایسی کوئی رقم انٹیلی جنس بیورو کو جاری نہیں کی گئی ۔تاہم ’’ فیکٹ ‘‘ کے پاس وہ لیٹرز ہیں جن میں انٹیلی جنس بیورو کو یہ سپلیمنٹری گرانٹ جاری کی گئی ۔
دستاویزات کے مطابق انٹیلی جنس بیورو کی طرف سے 12اگست2014کودو ارب 60کروڑ روپے کے فنڈز کے اجراء کا لیٹر لکھا گیا ۔ اس رقم کو ’’ سیکرٹ سروس اخراجات ‘‘ کا نام دیا گیااور کہا گیا کہ اس رقم کے اوپن چیک ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بی ہیڈ کوارٹرکے نام جاری کئے جائیں ۔کتنی دلچسپ بات ہے کہ اسی روز اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل بجٹ کی طرف سے اکاؤٹنٹ جنرل کو ایک میمورنڈم کے ذریعے بتایا گیا کہ دو ارب 60کروڑ روپے آئی بی کے فنڈز میں ٹرانسفر کر دےئے گئے ہیں ۔
ان لیٹرز سے اگرچہ بہت سے ’’ کہانیاں ‘‘ بنائی جا سکتی ہیں لیکن یہ لیٹرز ثابت کرتے ہیں کہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ سے صرف دو دن پہلے انٹیلی جنس بیورو کو یہ رقم فراہم کی گئی اور رقم کی فراہمی کی ٹائمنگ نے بہت سے شکوک و شہبات کوجنم دیا ، اور پھر اس رقم کو ’’ سیکرٹ سروس اخراجات ‘‘کا نام دینے سے بھی ان شبہات کو تقویت ملی جن کا اظہار عمران خان نے کیا تھا۔
Politicians have proved dark horse
They have sold national interest of course
They have cornered national treasure
And used for personal pleasure
People are fighting for blood
And snatching food
They are killing and spreading hatred
We are totally misled
But martial law is curse
In many cases it has provide futile of course
But still it is helpful to some extent
It is needed at present
buhat afsoos huwa ka nawaz govt na apni credibility khutam kur de…same for nawaz and shahbaz
Akabat Gilgit