آئی سی سی کا ٹاس کے سکوں سے کمائی کا نیا دھندہ
ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹاس کا سکہ 10 لاکھ 30 ہزار ڈالر میں خریدا گیا
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ 2011 ء کے میچز میں ٹاس کے لیے استعمال کئے گئے سکوں سے کمائی کا نیا دھندہ شروع کر دیا ہے۔ 17 فروری کو آئی سی سی نے ورلڈ کپ 2011 ء کی یادگاری اشیاء کے نام سے انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن نیلامی شروع کی تھی جس میں دنیا بھر کے تاجروں اور کرکٹ کے شائقین نے حصہ لیا۔ اس نیلامی میں سب سے پہلے ورلڈ کپ کے پہلے مرحلے کے 35 میچز میں ٹاس کے لیے استعمال ہونے والے خالص چاندی سے بنے 30 گرام وزنی خصوصی سکے پیش کئے گئے۔ ان سکوں پر ورلڈ کپ کا لوگو اور ٹرافی کنندہ ہے۔ نیلام میں ہر سکے کی بولی 10 ہزار امریکی ڈالر سے شروع کی گئی تھی۔ مذکور تمام سکے فروخت ہو چکے ہیں جو میگا ایونٹ ابتدائی مرحلے کے اختتام پر خریداروں کے حوالے کر دئیے جائیں گے۔ اس آن لائن نیلامی میں سب سے مہنگا فروخت ہونے والے سکہ وہ تھا جس سے 27 فروری کو بنگلور میں ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کا ٹاس کیا گیا تھا۔ اس تاریخی سکے کے حصول کے لئے مجموعی طور پر 54 تاجروں نے بولیاں لگائیں ۔ روز بروز بولی کی رقم بڑھتی جا رہی تھی جس کے باعث اس کی فروخت 27 فروری سے بڑھا کر 2 مارچ کر دی گئی تھی تا ہم اسی روز ہندوستان کے مہتا نامی تاجر نے اسے 10 لاکھ 30 ہزار ڈالر میں خرید لیا۔ اس کے علاوہ 15 مارچ کو ناگپور میں جنوبی افریقہ اور ہندوستان کے درمیان میچ کے ٹاس کے لئے استعمال ہونے والا سکہ جنوبی افریقی تاجر فونجن سداد کی جانب سے لگائی گئی 3 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی بولی پر ان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 19 فروری کو بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان ہونے والے ابتدائی میچ کے ٹاس کی کوائن ہندوستانی تاجر گپتا نے 22 فروری کو 2 لاکھ 90 ہزار ڈالر میں خریدی جب کہ یکم مارچ کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والے میچ سکے پاس کا سکہ سری لنکن تاجررکس بھانانے ڈھائی لاکھ ڈالر کی سب سے بڑی بولی لگا کر اپنے نام کیا۔ اس سکے کی نیلامی میں 48 افراد نے حصہ لیا تھا۔ اس کے علاوہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے ٹاس کے سکے کی آن لائن نیلامی میں 33 افراد نے بولی لگائی تھی لیکن تاریخی سکے کے حقدار نیوزی لینڈ کے ڈرافت ووڈ نامی تاجر ٹھہرے جو سکے کو ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر میں خریدنے میں کامیاب ہوئے جب کہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان میچ کے پاس کا سکہ کینیڈین تاجر رکی نے 62 ہزار ڈالر میں خریدا۔ 23 فروری کو پاکستان اور کینیا کے درمیان مقابلے کے ٹاس کا سکہ 57 ہزار ڈالر میں نیلام ہوا۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے میچ کے ٹاس کا سکہ میرٹی نامی تاجر نے ایک لاکھ 55 ڈالر میں اپنے نام کیا۔ یاد رہے کہ ورلڈ کپ سے قبل بنگلہ دیشی کرکٹ حکام نے ورلڈ کپ کے 8 میچز کے ٹاس کے لئے ایک ہزار خصوصی سکے تیار کرائے جو ورلڈ کپ کے بعد سنبھال کر رکھ لئے جائیں گے۔