پاکستان کی فلم منڈی رائل پارک اجڑ گیا
لکشمی چوک کے قریب رائل پارک میں واقع پاکستان کی سب سے بڑی فلم منڈی ’’رائل پارک‘‘ اجڑ کر رہ گیا۔ جب فلم انڈسٹری عروج پر تھی تو رائل پارک میں فلمسازوں اور تقسیم کاروں کے چار سو سے زائد دفاتر تھے۔ ملک بھر سے سینما مالکان اور ایگزیبیٹرز دفاتر میں ا?تے اور فلمیں خرید کر لے جاتے اور اپنے اپنے علاقوں میں قائم سینما گھروں میں ان کی نمائش کرتے۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب سالانہ 75 سے 100 کے قریب فلمیں بنتی تھیں اور ملک میں ساڑھے 8 سو کے قریب سینما گھر تھے۔ فلم اور سینما انڈسٹری کے زوال کے ساتھ رائل پارک میں قائم فلمی منڈی بھی تقریباً بند ہوگئی ہے۔ اس فلمی منڈی میں ملک کے معروف فلمساز اور تقسیم کاروں کے دفاتر تھے جن میں معروف اداکار اور فلمساز اعجاز درانی، فلمساز، تقسیم کار اور ہدایت کار اسلم ڈار، فلمساز و تقسیم کار میاں فرزند علی کا ادارہ ارائیں پکچرز، ایور ریڈی پکچرز، ایورنیو پکچرز، باری ملک فلمز، المعراج فلمز، عنایت حسین بھٹی کا ادارہ بھٹی فلمز، ہدایت کار شباب کیرانوی کا شباب پکچرز، فلمساز و تقسیم کار بخش الٰہی گابا کا دفتر گابا پکچرز، حسین پکچرز، فلمساز سہیل بٹ (راڈو والے)، میاں خالد فیروز، لالہ سدھیر، خلیفہ نذیر، اجمیر پکچرز، ان داتا فلمز، ملک احد مرحوم کا ادارہ ملک پکچرز، بڈھا گجر فلمز پاک نشان فلمز، فلمساز و تقسیم کار جمشید ظفر کا ادارہ ڈی جے فلمز شامل تھے۔ اب رائل پارک میں صرف دس کے قریب فلمسازوں اور تقسیم کاروں کے دفاتر بچے ہیں جن میں پاکستان فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چودھری اعجازکامران کا ادارہ کامران فلمز، شیرا فلمز، ارشد وڑائچ، فیاض خان، ملک جونی، سید نور، مکھڑا فلمز اور ماما فلمز شامل ہیں۔ فلمی منڈی میں اب فلموں کے دفاتر تو نظر نہیں ا?تے البتہ ان کی جگہ پر درجنوں پرنٹنگ پریس لگ گئے۔ ہوٹل اور دیگر کاروبار ہورہے ہیں۔ ان کے علاوہ اجڑے ہوئے ان فلمی دفاتر کے ا?س پاس نشئی سرعام ٹیکے خود کو یا ایک دوسرے کو لگاتے اور لڑکھڑاتے نظر ا?تے ہیں۔ پاکستان کی اجڑی ہوئی واحد فلمی منڈی کے حوالے سے پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید نور نے کہا کہ میں صورتحال سے مایوس نہیں، اب لاہور اور کراچی میں اچھی فلمیں بننا شروع ہوگئی ہیں، امید ہے کہ فلمی منڈی ایک بار پھر ا?باد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا دفتر اب بھی رائل پارک کے قریب لکشمی چوک میں واقع ہے۔ پاکستان فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چودھری اعجاز کامران نے کہا کہ بھارتی فلموں نے پاکستان کی فلم انڈسٹری کو بہت نقصان پہنچایا ہے، انہیں فوراً بند کیا جائے۔ معروف فلمساز و تقسیم کار چودھری ارشد علی وڑائچ نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر بھارتی فلمیں ریلیز ہورہی ہیں، ان پر فوری پابندی عائد کی جائے۔
سیف اللہ سپرا