محنت کے بل پر کامیابی پانیوالے نکمے فنکار
پڑھو گے لکھے گے تو ہو گے نواب
کھیلو گے کودو گے تو ہو گے خراب
لیکن فلموں میں کھیلنے کودنے والوں نے بڑا نام کمایا ہے۔ تعلیم ان کے لئے ضروری نہیں۔ آج کے موجودہ دور میں تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہے اور تصور کیا جاتا ہے کہ تعلیم حاصل کرے بغیر کامیابی ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے مگر دنیا بھر میں کچھ ایسے بھی افراد موجود ہیں جو کم تعلیم یافتہ ہیں مگر زندگی کے میدان میں اس قدر کامیابی حاصل کی ہے کہ وہ تعلیم کو بوجھ سمجھتے ہیں بلکہ محنت کو ترجیح دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں اپنی چمک دمک کی وجہ سے مقبولیت حاصل کرنے والی بالی ووڈ انڈسٹری میں بھی کچھ ایسے فنکار موجود ہیں جو کم تعلیم یافتہ ہیں مگر اپنی محنت و لگن سے اس قدر کامیابی حاصل کر لی ہے کہ لاکھوں لوگ ان کے دیوانے ہیں ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے لوگ بے تاب رہتے ہیں۔ یہی نہیں ان کے نیچے کام کرنے والے ماسٹر ڈگری ہولڈر ہوتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ فنکاروں کا ہم یہاں ذکر کریں گے جنہوں نے اپنی تعلیمی قابلیت کی بناء پر نہیں بلکہ قسمت اور محنت کے بل بوتے پر کامیابیوں کے جھنڈے گارڈ دئیے۔
عامر خان
مسٹر پرفیکٹ کہلانے والے چاکلیٹ ہیرو دنیا بھر میں اس قدر شہرت حاصل کر چکے ہیں کہ ان کی فلم ریلیز سے پہلے ہی سپرہٹ ہو جاتی ہے اور لوگ فلم کی کامیابی کی ضمانت دیتے ہیں ۔عامر خان فلمی میدان میں تو نمبر ون ہیں مگر تعلیمی میدان میں زیرو ،صرف بارہویں جماعت تک ہی تعلیم حاصل کر پائے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اسکول میں پڑھتے کم تھے اور ٹیچر کی ڈانت زیادہ کھاتے تھے اور بری طرح پٹتے بھی تھے۔ فلمی دنیا میں آنے کے بعد ان کی قسمت کے دروازے کھل گئے اور آج ان کے نیچے کام کرنے والے افراد کی تعلیمی قابلیت ماسٹر لیول کی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کا منیجر پی ایچ ڈی ہولڈر ہے۔
کرشمہ کپور
کرشمہ کپور انڈسٹری کی وہ کامیاب اداکارہ ہیں جنہوں نے فلموں میں منفرد اداکاری کے ذریعہ خاندان بھر کی لڑکیوں کو نئی راہ دیکھائی۔ کرشمہ کوفلموں سے اس قدر لگاؤ تھا کہ وہ پرائمری تک ہی تعلیم حاصل کر پائیں۔ فلم انڈسٹری میں دن رات محنت کر کے ایک کامیاب اداکارہ کا مقام حال کر لیا۔ کرشمہ کپور نے اپنے 26 سالہ دور میں 50 کے لگ بھگ فلموں میں کام کیا جن میں بیشتر کامیاب رہیں۔
شاہ رخ خان
دنیا بھر میں اپنی جادوئی اداکاری کی وجہ سے مقبول کنگ خان نے گریجویشن تو تکمیل کر لی مگر تین بار فیل ہونے کے بعد۔ کہا جاتا ہے کہ شاہ رخ خان ڈائیلاگ بہت جلد یاد کر لیتے ہیں ان کا اس کام میں کوئی ثانی نہیں مگر تعلیم کے میدان میں وہ خاصے نکمے طالب علم رہے، انہوں نے دہلی کے سینٹ کولبیا اسکول میں تعلیم حاصل کی پھر دہلی یونیورسٹی میں معاشیات میں داخلہ لیا، جہاں تین بار فیل ہو کر بالآخر گریجویٹ کہلائے۔ جامع ملیہ اسلام میں ماس کمیونیکیشن کی ڈگری حاصل کرنے کا ان کا خواب ادھورہ ہی رہ گیا جس کا انہیں بہت افسوس ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کچھ ماہ قبل اپنی ادھوری پڑھائی کو تکمیل کرنے کا سوچا بھی لیکن اپنی گوناں گوں مصروفیات کی بناء پر ناکام رہے۔
رنبیر کپور
کپور خاندان کا ایک اور چشم و چراغ کرشمہ اور کرینہ کا کزن جنہیں بالی ووڈ میں چاکلیٹ بوائے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اداکاری میں تو انہوں نے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دئیے مگر تعلیم میں ایک نمبر کے نکمے رہے۔ انہیں پڑھائی سے اس قدر نفرت تھی کہ وہ اسکول سے نکلنے کے بعد کالج کا منہ تک دیکھنا گوارہ نہیں کیا اور نیویارک میں اداکاری سیکھنے چلے گئے اور واپس آ کر فلموں میں دھوم مچا دی۔
سوناکشی سنہا
ماضی کے نامور ایکشن ہیرو شتروگھن شنہا کی لاڈلی بیٹی اپنے والد کی طرح تعلیم حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔ مگر اداکاری کے میدان میں وہ بازی مار لے گئیں۔ انہوں نے انٹر کے بعد فیشن ڈیزائنگ کرنا مناسب سمجھا جس کی وجہ سے آج وہ ہالی ووڈ میں پراجمان ہیں۔
سلمان خان
سلمان خان دنیا کے حسیناؤں کی دل کی دھڑکن وہ بھی انٹر سے آگے نہیں پڑھ پائے۔ انہوں نے ممبئی اور گوالیار کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کی مگر اداکاری کا شوق انہیں فلمی دنیا میں کھنچ لایا۔ فلمی جنون نے انہیں تعلیم حاصل کرنے سے باز رکھا۔ اس کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ ان کے خاندانی پس منظر میں ان کے والد سلیم خان بے پناہ شہرت رکھتے تھے۔ ان کے بھائی سہیل خان بھی زیادہ تعلیم حاصل نہیں کر پائے اور شوبز سے وابستہ ہو گئے۔
اکشے کمار
فلمی دنیا میں کھلاڑی کے نام سے جانے جانے والے اکشے کمار بھی تعلیم سے دور ہی رہے۔ فلمی دنیا میں آنے سے پہلے وہ بنکاک کے ایک ریسٹورنٹ میں باورچی کا کام کرتے تھے۔ کالج درمیان میں ہی چھوڑ کر وہ مارشل آرٹس سیکھنے گئے اسی آرٹ کی بدولت وہ فلمی کیریئر بنا سکے۔
ابھیشک بچن
بگ بی کے اکلوتے صاحبزادے ابھیشک دہلی ممبئی سوئیٹزر لینڈ کے نامور اسکولوں میں تعلیم حاصل کی مگر گریجویشن سے زیادہ نہیں۔ وہ اپنے والد کی طرح نہ تو پڑھائی کر سکے اور نہ ہی اداکاری۔ ان کا فلمی سفر 14 سال پر منحصر ہے لیکن انہوں نے ایک بھی بلاک بسٹر فلم نہیں دی۔
***