سیاسی سرکس
سیاسی لطیفے
ٹرین کے کمپارٹمنٹ میں ایک سیاسی لیڈر کی خوبصورت سیکرٹری اس پر اپنے حسن اور اپنی اداوں اور سب سے بڑھ کر اپنی چرب زبانی کا جادو چلا رہی تھی۔
آخر سیاسی لیڈر نے اپنی نیند سے بوجھل آنکھیں کھولتے ہوئے کہا۔
سنو! اگر ہم تھوڑی دیر کے لئے میاں بیوی بن جائیں تو کیسا رہے؟
سیکرٹری نے خوش ہو کر کہا۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں۔
اس پر سیاسی لیڈر نے سختی سے کہا۔ تو پھر بکواس بند کرو اور خودبھی سو جاؤ اور مجھے بھی سونے دو۔
***
اردو گرائمر کے استاد نے بچوں سے پوچھا:
بچو ! میں جملہ بولتا ہوں۔ آپ بتائیں کہ گرائمر کی رو سے یہ کون سازمانہ ہے ؟
میں رو رہا ہوں۔
تم رو رہے ہو۔
ہم رو رہے ہیں۔
اب بتاؤ یہ گرائمر کی رو سے کون سا مانہ ہے ؟
بچے : جناب ! یہ تو ن لیگ کا زمانہ ہے۔
***
استاد ۔ فضلو سے !
یہ بتاؤ، کھوتے اور گھوڑے میں کیا فرق ہے؟
فضلو ! کوئی فرق نہیں ہے۔
استاد ! وہ کیسے؟
فضلو ! اسمبلی میں ہارس ٹریڈنگ کے وقت میں گھوڑا ہوں۔
اور ضرورت کے وقت میں گدھے کو بھی باپ مان لیتا ہوں اس نسبت سے میں گدھا ہوں۔
***
Ye syasatdan hote hi begherat hen in ka koi deen mazhab nahin hota