Published On: Sat, May 28th, 2011

یہ ہوتا ہے قانون،آئی ایم ایف کے سربراہ ڈومینک اسٹراس قانون کے شکنجے میں آ گئے

ڈومینیک اسٹراس پر جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہوگیا تو 25سال قید کی سزا ہوسکتی ہے


وسیم شیخ
دنیا میں صرف وہی اقوام ترقی کرتی ہیں جہاں قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔ چھوٹے اور بڑے کے درمیان قانون میں کوئی فرق نہ ہو۔ اس کی ایک بہت بڑی مثال امریکا کے بڑے شہر نیویارک میں دیکھنے میں آئی جہاں آئی ایم ایف کے سربراہ ڈومینیک اسٹراس کو نیویارک کے ایک ہوٹل کی خادمہ کی شکایت پر گرفتار کرلیا گیا۔ اس خادمہ نے الزام لگایا تھا کہ جب وہ آئی ایم ایف کے سربراہ کے کمرے میں صفائی کیلئے گئی تو انہوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی اور اس پر جنسی حملہ کرنے کی کوشش کی۔ یہ شکایت اس نے نیویارک پولیس تک پہنچائی ۔
پولیس کے مطابق ٹائم اسکوائر میں سوفیٹل ہوٹل کی ایک 32 سالہ ملازمہ نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہر جب وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کے سربراہ کے کمرے کی صفائی کے لیے پہنچیں تو ڈومینک اسٹراس کان برہنہ حالت میں واش روم سے نکلے اور اْنھیں جنسی فعل پر مجبور کرنے کی کوشش کی۔ ملازمہ نے وہاں سے بھاگ کر اپنے ساتھیوں کو اس واقعہ کے بارے میں بتایا جنہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ نیویارک پولیس کے اہلکار جب اہلکار ہوٹل پہنچے تو اسٹراس کان اپنا موبائل فون اور دوسری ذاتی اشیاء کمرے میں ہی چھوڑ کر ہوائی اڈے روانہ ہو چکے تھے۔ اس سے پہلے کہ ڈومینیک اسٹراس نیویارک سے پیرس کیلئے روانہ ہوجاتے نیویارک پولیس نے انہیں جہاز سے اتار کر گرفتار کرلیا اور ان کیخلاف باقاعدہ فردم جرم عائد کر کے عدالت میں پیش کردیا گیا۔ عدالت نے بھی آئی ایم ایف کے سربراہ کی ضمانت کرنے سے انکار کردیا۔ اس کی بیوی ایک بلین ڈالر کی ضمانت لے کر عدالت میں پیش ہوئی لیکن عدالت کے سربراہ نے کہا کہ اس قسم کے معاملے میں ہم آئی ایم ایف کے سربراہ کی ضمانت نہیں لے سکتے۔تاہم بعد ازاں عدالت نے ان کی درخواست ضمانت منظور کر لی تاہم کیس کی سماعت کے دوران انہیں گھر پر ہی نظربند رکھا جائے گا۔ ان کی ضمانت 5 ملین کے مچلکوں پر منظور کی گئی۔
اسٹراس نے الزام کی تردید کی ہے تاہم اگر ان پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 25سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ جیل میں ان کی جانب سے خودکشی کے خطرے کے پیش نظر ان کی نگرانی سخت کردی گئی ہے۔
اس ملازمہ کے بارے میں مزید تفصیلات یہ سامنے آئی ہیں جن کے مطابق وہ سات سال پہلے مشرقی افریقہ کے ملک گوئنیا سے ہجرت کر کے امریکہ آئی تھیں اور گزشتہ سات سال سے اپنی نوجوان بہن کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔
ڈومینیک اسٹراس اب تاریخ بن چکے ہیں کیونکہ انہوں نے دباؤ کے باعث آئی ایم ایف کی سربراہی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سابق فرانسیسی وزیر خارجہ اسٹراس کان نے نومبر 2007ء میں آئی ایم ایف کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا اور توقع کی جا رہی تھی کہ وہ آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر نیکولا سارکوزی کے اہم مدمقابل ہوں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈومینیک سٹراس کاہن فرانس کے سابق وزیرِ خزانہ اور فرانس کے ممتاز سوشلسٹ سیاست دان بھی ہیں جنہیں اس واقعے سے قبل ملک کی صدارت کے لیے ایک ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
بعض افراد کا کہنا ہے کہ مسٹر سارکوزی نے اسٹراس کان کو فرانسیسی سیاست سے دور رکھنے کے لیے اْن کی بطور آئی ایم ایف ڈائریکٹر نامزدگی کی حمایت کی تھی۔ اسٹراس کان نے ایک معروف فرانسیسی ٹی وی رپورٹر سے شادی کر رکھی ہے تاہم وہ ماضی میں بھی جنسی اسکینڈلز میں ملوث رہے ہیں۔
2008 میں آئی ایم ایف بورڈ نے کاہن کے اپنے ہی عملے کی ایک خاتون کے ساتھ تعلقات کے بارے میں تحقیقات کی تھیں۔
تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ تعلق دونوں کی مرضی سے تھا جس کے بعد سٹراس کاہن نے آئی ایم ایف کے عملے اور اپنی اہلیہ سے معافی مانگی تھی۔
آئی ایم ایف کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر امریکا کا کہناہے کہ یہ بات واضح ہے کہ اسٹراس جیل کے سیل سے آئی ایم ایف کو چلانے سے قاصر ہیں خواہ ان سے متعلق کچھ بھی قانونی فیصلہ آئے۔امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گیتھنرکا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے سربراہ پر مقدمہ سے متعلق ہم کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے تاہم یہ بات واضح ہے کہ وہ آئی ایم ایف کو چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف میں امریکہ کے سب سے زیادہ ووٹ ہیں اور اس لیے آئی ایم ایف کے سربراہ کی نامزدگی میں اس کا ایک اہم کردار ہوتا ہے۔اس سے پہلے آسٹریلیا کی وزیر خزانہ ماریہ فکٹرنے کہا تھا کہ ڈومینیک سٹراس ادارے کو’ نقصان‘ پہنچا رہے ہیں۔
یہ واقعہ پاکستانیوں کیلئے ایک مثال ہے کہ اگر قانون کو اس طرح استعمال کیا جائے تو عوام ترقی کرتی ہے۔ادھر ضمانت منظور ہونے کے بعد ا پنے ایک بیان میں ڈومینک سٹراس نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کو فوری طور پر اپنے عہدے سے الگ ہونے کے ارادے سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا کہ عدالت میں الزامات کا دفاع کروں گا۔ ڈومینیک سٹراس نے مزید کہا کہ انہیں یہ عہدہ چھوڑنے پر انتہائی رنج ہے وہ اپنے اوپر لگائے گئے جنسی سکینڈل کے الزامات کو غلط ثابت کریں گے۔

Leave a comment