کرپشن ،ایف آئی اے کی تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی تجویز پر سندھ حکومت خاموش
کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے لینڈ ڈپارٹمنٹ سے قبضے میں لی گئی اراضی فائلوں کی چھان بین کے لئے ایف آئی اے کی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پر سندھ حکومت نے مکمل خاموشی اختیار کر لی، تاہم ایف آئی اے کی جانب سے کے ایم سی کے لینڈ ڈپارٹمنٹ سے قبضے میں لی جانے والی فائلوں پر تحقیقات جاری ہے ۔ ایف آئی اے نے شہر کی قیمتی زمینوں پر لینڈ مافیا کے ذریعے رہائشی مکانات بنانے والوں کو بیانات قلمبند کرانے کیلئے نوٹس بھی جاری کر دیا۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں ایف آئی اے نے بھی خط تحریر کیا، جس میں ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ نے تجویز دی کہ کے ایم سی کے لینڈ ڈپارٹمنٹ سے قبضے میں لی گئی فائلوں کی چھان بین اور کراچی کی اربوں روپے کی زمینوں پر قبضے کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے ، نیب، اینٹی کرپشن اور سندھ کے محکمہ بلدیات کے افسران پر مشتمل ٹیم بنائی جائے ۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی تجویز پر سندھ حکومت نے مکمل خاموشی اختیار کرلی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے حکام نے گلستان جوہر میں جامعہ کراچی کے سامنے 200 ایکڑ زمین پر قبضے کر کے مکانات تعمیر کرنے والے الاٹیز کو بیانات قلمبند کرانے کے لئے نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ زمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ریزروائر کے لئے مختص تھی، تاہم لینڈ مافیا کے کارندے چنوں ماموں نے پلاٹوں کی چائنا کٹنگ کر کے کے ایم سی لینڈ ڈپارٹمنٹ کے افسران کے ساتھ مل کر مذکورہ پلاٹوں کو 149/1 سے 149/13 تک نمبر الاٹ کر دئیے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ الاٹیز اگلے ہفتے اپنا تحریری بیان ایف آئی اے حکام کے سامنے ریکارڈ کرادیں گے۔
کراچی/رپورٹ: نادر خان