رحمن ملک، فاروق ستاراوربابرغوری بھی عمران فاروق قتل میں ملوث
سکاٹ لینڈ یارڈ ٹیم کے آنے کے بعد ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے سلسلے میں تفتیش کا دائرہ مزید وسیع ہو جائے گا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ کے پاس اہم ثبوت ہیں جس کے ذریعے مزید حقائق سامنے آئیں گے ۔ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم شخصیات بھی مبینہ طور پربلاواسطہ طور پر ملوث ہیں۔ ان افراد میں سابق وزیر داخلہ رحمن ملک، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستاراور بابر غوری بھی شامل ہیں۔فیکٹ کو ذرائع نے بتایا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ کے پاس ثبوت ہیں کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو الگ سیاسی جماعت تشکیل دینے سے روکنے کیلئے سابق وزیرداخلہ رحمن ملک نے قتل سے چند ماہ قبل دبئی بلوایا جہاں ان سے خفیہ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستاراور بابر غوری بھی موجود تھے۔ مذکورہ شخصیا ت نے ڈاکٹر عمران فاروق کو الگ سیاسی جماعت بنانے سے روکنے کیلئے بات چیت کی لیکن ڈاکٹر عمران فاروق نے انکار کر دیا۔ جس پر رحمن ملک نے ڈاکٹر عمران فاروق کو گارنٹی دی کہ وہ آپ کے تحفظات دور کروانے میں اہم کردار ادا کریں گے لہٰذا آپ نئی سیاسی جماعت تشکیل نہ دیں۔ ڈاکٹر عمران فاروق کا کہنا تھا کہ وہ نئی جماعت کے سلسلے میں بہت آگے جا چکے ہیں اس لئے ان کے پاس واپسی کا کوئی راستہ نہیں جس پر خفیہ میٹنگ کے شرکاء کے چہرے اترگئے اور انہوں نے کہا کہ الطاف بھائی اس بات پر ناراض ہونگےاور اسکا انجام بھیانک بھی ہو سکتا ہے۔جس کے بعد عمران فاروق کے قتل پلاننگ کو عملی شکل دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الطاف حسین نے لندن میں متحدہ کے سیکرٹریٹ میں وصیت لکھ کر دی ہے کہ ان کی گرفتاری کے بعد پارٹی کی باگ ڈور ڈاکٹر فاروق ستار سنبھالیں گے۔ تاہم اس وصیت کے بارے میں متحدہ کی اہم شخصیات کو علم ہے۔
لاہور: رپورٹ اسد مرزا/فیکٹ انٹیلی جنس یونٹ