غیرملکی ایجنسی کے عہدیدار کے مذہبی رہنما کے روپ میں کراچی کے دورے
کراچی میں حالیہ کارروائی میں گرفتار ایم کیو ایم کے کارکنوں پر بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ ہونے اور بھارت عسکری تربیت لینے کے مبینہ الزامات ثابت ہونگے یا نہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ لندن میں تعینات ایک غیر ملکی خفیہ ایجنسی کا اہم عہدیدار مسلمانوں کے مذہبی رہنما کے روپ میں کراچی کے متعدد دورے کرچکا ہے اور کراچی و اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف اہم اور حساس اداروں میں مذہبی بنیادوں پر تعلقات قائم کرچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہلی میں بزرگ ہستی نظام الدین اولیا کی درگاہ کے مبینہ اہم عہدیدار کے طور یہ شخص خود کو متعارف کرا چکا ہے۔ متولی کے طور پر پاکستانی خصوصاً کراچی کے سرکردہ افراد سے بھی قربت بڑھا چکا ہے اور انہی شخصیات کی دعوت پر یہ لگ بھگ ہر دو ماہ بعد کراچی آکر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کرتا ہے۔ شہر کے بااثر معززین کے ساتھ بڑی آزادی سے مذکورہ شخصیت کی انتہائی اہم اور حساس علاقوں، عمارتوں اور شاہراہوں پر آمدورفت رہتی ہے۔ حیرت انگیز طور پر کراچی میں ہونے والی اہم تقاریب میں بھی مذکورہ شخص کی شرکت معمول بن چکی ہے۔ یہی نہیں گزشتہ ماہ کراچی میں اس کے عقیدت مندوں نے ملک کی اہم ترین آئینی شخصیت سے بھی اس کی ملاقات کرائی اور کراچی میں حساس ترین قرار دی گئی عمارت میں مذکورہ شخص نے ملک کی اعلیٰ شخصیات سے ملاقات کرکے تصاویر بنوائیں اور واپس لندن اور پھر بھارت چلا گیا۔ جو وہاں کراچی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو مذہبی عقیدت کے جذبے میں لاکر اپنے مبینہ مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی خفیہ ادارے اس شخص کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور کراچی میں اس کے قربت داروں کا ریکارڈ بھی یکجا کرلیا گیا ہے۔ یہی نہیں مختلف شخصیات کے روپ میں غیرملکی ایجنٹوں کی پاکستان خصوصا کراچی آمد اور سرگرمیوں کو بھی مانیٹر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ: افضل ندیم