نئے قرضوں کیلئے آئی ایم ایف کی نئی شرائط سے حکومت پریشان
آئی ایم ایف نے قرضے کی 55.9 کروڑ ڈالر کی چوتھی قسط کے اجرا کیلئے وزارت خزانہ کو گرین سگنل دیدیا ہے تاہم نئی شرط عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ او جی ڈی سی ایل کے 10 فیصد شیئرز کی نجکاری اور ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی نیلامی مکمل کریں پھر ہمارے دروازے پر آئیں۔ وزارت خزانہ کے انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے گذشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے جائزہ مذاکرات مکمل کرنے سے انکار کرتے ہوئے قرضے کی 55 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی چوتھی قسط جاری کرنے کیلئے نئی شرائط عائد کر دی ہیں۔ واضح رہے آئی ایم ایف نے قبل ازیں بجلی کے نرخ فوری طور پر بڑھانے کی شرط عائد کی تھی لیکن حکومت کی ناکامی کے بعد اب مذکورہ بالا دو نئی شرائط عائد کر دی ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت آئی ایم ایف کیساتھ گذشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے جائزہ مذاکرات مکمل ہونے سے قبل او جی ڈی سی ایل کے 10 فیصد شیئرز کی نجکاری اور ایک ارب ڈالر مالیت کے سکوک بانڈز کی بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں نیلامی کا پروگرام تیار کر چکی تھی جبکہ اس سے مجموعی طور پر 1.85 ارب ڈالر آمدنی کی توقع کی جارہی تھی لیکن اسلام آباد میں جاری تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے اور بالخصوص عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی کال دینے پر دنیا بھر میں پاکستانی معیشت کے بارے میں منفی تاثر پیدا ہونے پر اب حکومت پیچھے ہٹ گئی ہے کیونکہ بین الاقوامی مارکیٹ کے تجزیے تبدیل ہو گئے ہیں اور اب حکومت کو او جی ڈی سی ایل کے 10 فیصد شیئرز کی نجکاری اور سکوک بانڈ کی نیلامی سے مطلوبہ مقدار میں رقم ملنے کی توقع نہیں رہی۔ حکومت بجلی کے نرخوں میں فوری اضافے کی آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہو پائی، جولائی کے بجلی کے بلوں میں ہونے والی اووربلنگ کیخلاف شدید عوامی ردعمل دیکھتے ہوئے حکومت اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہوئی۔
لاہور: کامرس ڈیسک