انسانی سمگلنگ بڑھنے پرترکی، ایران اوریونان کا پاکستان سے شدید احتجاج
رپورٹ: ناظم ملک
پاکستان سے روز بروز بڑھتی انسانی سمگلنگ پر ترکی ، ایران اوریونان نے پاکستان سے احتجاج کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سے انسانی سمگلنگ ایک نفی بخش کاروبار کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ ایف آئی اے کی ناقص حکمت عملی اور مبینہ طور پر افسران کی ملی بھگت سے پاکستان میں انسانی سمگلنگ کا گھناؤنا کاروبار گلی محلوں کی سطح پر پھیل گیا ۔ جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر شہری سہانے خواب لے کر بیرون ملک جانے لگے ہیں۔ ایف آئی اے کی مبینہ سرپرستی کے باعث جگہ جگہ غیر قانونی ایجنسیاں اور ایجنٹوں کی بھرمار ہوچکی ہے۔ انسانی سمگلنگ کا زیادہ تر شکار صوبہ پنجاب ہے جس کے شہروں گوجرونوالہ ڈویژن ، منڈی بہاؤالدین ، سیالکوٹ، گجرات، ملکوال، ظفر وال، جہلم کے علاوہ فیصل آبا د، جنگ ، اوکاڑہ ، ساہیوال، چیچہ وطنی، عارف والا، بورے والا، پاکپتن اور لاہور کے مضافاتی علاقے قصور، رائیونڈ، کامونکے ، شیخوپرہ اس وقت انسانی سمگلروں کی جنت سمجھے جاتے ہیں۔ ان علاقوں میں گھر گھر ایجنٹ پائے جاتے ہیں جو سادہ لوح شہریوں کو بیرون ملک کی چکا چوند اور دولت کے خواب دکھا کر جال میں پھنسا لیتے ہیں ۔ اس غیر قانونی دھندے کو مبینہ طورپر ایف آئی اے کے افسران کی آشیر باد حاصل ہونے کی شکایات بھی ملی ہیں اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جس طرح ایف آئی اے کو اس گھناؤنے کاروبار کو ختم کرنے کی جدوجہد کرنی چاہئے، اس میں یہ ادارہ ناکام رہا ہے اور انسانی سمگلروں سے لٹنے کے خلاف درخواست لے کر آنے والوں کی بات تک نہیں سنی جاتی اور انہیں قانونی ماشگافیوں میں الجھا دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ایجنٹ کو خود پکڑ کر ایف آئی اے کے حوالے کریں۔ غیر قانونی طور پر جعلی پاسپورٹ و دیگر جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جاتے ہوئے پکڑے جانیو الے جب ٹریول ایجنسیوں کے بارے میں انکشاف کرتے ہیں تو انہیں ٹریول ایجنسیوں کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔