خارجہ امور کمیٹی17اجلاس کے بعد بھی کوئی رپورٹ جاری نہ کرسکی
فیکٹ رپورٹ
ملک کو بیرونی محاذ پر درپیش اہم چیلنجوں کے باوجود گذشتہ تین سالوں کے دوران قوی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے صرف17اجلاس ہوسکے۔ تاحال کوئی رپورٹ نہ ہوسکی۔2مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی کے بعد بھی کمیٹی کا صرف ایک اجلاس ہوسکا۔ کمیٹی کے نصف سے زائد ارکان نے کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت ہی نہیں کی۔ قائمہ کمیٹی کے چیئر مین اسفند یار ولی خان کمیٹی کے 17اجلاسوں میں سے صرف سات میں شریک ہوسکے۔ دیگر اجلاس قائم مقام چیئر مین کی صدارت میں ہوئے تھے ۔ اجلاسوں میں ارکان کی شرکت کا تناسب38فیصد ہے۔ کمیٹی کی خاتون رکن فوزیہ حبیب نے اجلاسوں میں سب سے زیادہ شرکت کی۔ وہ کمیٹی کے 17میں سے 15اجلاسوں میں موجود تھیں۔ کمیٹی کے اراکین مولانا فضل الرحمان اور حمزہ شہباز شریف نے3سالوں میں صرف ایک اجلاس میں شرکت کی ۔ پیپلزپارٹی کے اراکین کی شرکت کا تناسب55فیصد، مسلم لیگ (ن) 36فیصد جبکہ مسلم لیگ (ق) کے ارکان کی شرکت کا تناسب 18فیصد رہا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور سے بھی تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے مقابلے میں سینیٹ کی کمیٹی صرف ایک سال میں 3رپورٹس جاری کر چکی ہے ۔ جبکہ قومی اسمبلی کی کمیٹی تین سالوں میں کوئی رپورٹ جاری نہ کر سکی ۔