وزراء نے سرکاری گھروں کی تزئین وآرائش پردوکروڑ پھونک دیے
محمد اعجاز/اسلام آباد
وفاقی وزراء نے منسٹر کالونی میں اپنی سرکاری رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش پر قومی خزانے سے تقریباً پونے دو کروڑ روپے اڑا دئیے۔ یہ خرچہ زیادہ تر نئے فرنیچر، پردوں کی خریداری اور نئی ٹائلز لگانے پر خرچ کیا گیا جب کہ سی ڈی اے کے حکام نے ان گھروں میں موجود فرنیچر کو بہت کم قیمت پر نیلام کیا جو سرکاری عملہ کوڑیوں کے مول لے گیا اور یوں قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ قومی اسمبلی میں وزارت ہاؤسنگ کی طرف سے پیش کی جانے والی تفصیلات میں جان بوجھ کر وزراء کے نام چھپائے گئے اور اخراجات کے ساتھ خرچ کرنے والے وزیر کا نام دینے کے بجائے صرف منسٹرز کالونی کے گھر کا نمبر دیا گیا۔ منسٹر کالونی کے ہاؤس نمبر 4 میں قیام پذیر وزیر نے سب سے زیادہ 18 لاکھ پھونک ڈالے۔ ثمنیہ خالد گھرکی 11 لاکھ خرچ کر کے دوسرے نمبر پر رہیں۔ پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن جنہیں وفاقی وزیر کے برابر مراعات حاصل ہیں، نے اپنی رہائش گاہ پر نے ساڑھے 5 لاکھ خرچ کیے۔ انہی کی جماعت سے وابستہ رحمت اللہ کاکڑ نے استعفی ٰ سے قبل ہاؤسنگ و تعمیرات کی وزارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے زیر استعمال پر گھر پر سوا پانچ لاکھ اڑا دئیے۔ ہاؤسنگ کے انچارج وزیر مخدوم شہاب الدین نے محمد ارشد خان لغاری کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پیروز کے روز بتایا کہ 2008 ء میں اب تک منسٹر کالونی میں واقع 37 گھروں پر تزئین و آرائش کے لیے ایک کروڑ 64 لاکھ 58 ہزار 684 روپے خرچ کیے گئے ہیں ۔لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر امور نوجوانان شاہد حسن بھٹو نے 10 لاکھ 64 ہزار، وزیر امور کشمیر منظور وٹو 8 لاکھ 28 ہزار، وزیر مذہبی امور خورشید شاہ تین لاکھ 78 ہزار جب کہ گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے وزیراعظم کے مشیر کے طور پر 1 لاکھ 41 ہزار خرچ کئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اطلاعات و نشریات کے سابق وزیر مملکت صمصام بخاری کے گھر پر تو 4 لاکھ 46 ہزار جب کہ وفاقی وزیر قمر الزمان کائرہ کے گھر پر صرف 91 ہزار اخراجات ہوئے۔ فنگشنل لیگ کے رہنما سابق وزیر مملکت جادم منگریو نے 4 لاکھ 15 ہزار، مخدوم شہاب الدین نے 4 لاکھ 66 ہزار، سابق وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے 4 لاکھ 66 ہزاز ، موجودہ وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے 1 لاکھ 73 ہزار وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے 2 لاکھ پچاس ہزار خرچ کئے۔جن وزراء کی رہائش گاہوں پر ایک لاکھ سے کم اخراجات ہوئے ان میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 89 ہزار، وزیر دفاع احمد مختار 97 ہزار روپے شامل ہیں۔