سی ڈی اے میں ملازمین کوپلاٹ بیچ کر تنخواہوں کی دائیگی
معاشی طور پر بدحال کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی پلاٹوں کی شکل میں اثاثے بیچ کر ہر ماہ عملہ کو تنخواہوں کی ادائیگی کر رہی ہے ۔ لیکن اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ دوسری طرف سی ڈی اے میں سیاسی بھرتیاں بھی کی جا رہی ہیں اور خلاف قانون سیاستدانوں کے بیٹے اور بیٹیوں کو بھاری تنخواہوں پر ملازمت پر رکھا جا رہا ہے تازہ ترین مثال سینٹ کے سربراہ سید نیئر بخاری کی بیٹی کی تقرری ہے ڈاکٹر معصومہ سید کو ڈیلی ویجز (یومیہ تنخواہ) پر بطور میڈیکل آفیسر بی ایس 17گریڈ پر تعینات کیا گیا ہے جہاں وہ پہلے سے کام کرنے والی وفاقی وزیر قانون کی بیٹی ڈاکٹر حفصہ بابر کے ہمراہ کرینگی ، ڈاکٹر حفصہ 2009ء سے ڈیلی ویجز پر کام کر رہی ہیں، یومیہ تنخواہ پر کام کرنے والوں کی مدت ملازمت 89دنوں کے بعد ختم ہو جاتی ہے لہٰذا وفاقی وزیر کی بیٹی کو 5مرتبہ تعینات کیا گیا ہے۔امکان ہے کہ سیاسی تعلقات کی بناء پر تعینات ہونے والی سیاسی بیٹیوں اور بیٹوں کو جلد مستقل بھی کر دیا جائے گا اور ایسا پیپلز پارٹی کے حکومتی آخری ایام میں ہو گا ۔ سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے ان خصوصی بیٹیوں کے علاوہ بعض خاص بیٹے بھی نوکریوں کی اس فروخت سے مستفید ہوئے ہیں۔تاہم اس ضمن میں انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا ۔