Published On: Thu, Aug 18th, 2011

امریکہ آئندہ جنگیں صرف ڈرون طیاروں کے بل پر لڑے گا

Share This
Tags

’’ قندھار کا بھیڑیا‘‘ نامی طیارے نے اسامہ کی ایبٹ آباد والی حویلی کی نشاندہی کی ، نئے طیاروں کی تیاری سے چھوٹے ممالک خوف سے دوچار

امریکی ملٹری ریسرچرز نے ایک نیا اور جسا مت میں بہت چھوٹا ڈرون  طیارہ تیار کرلیا ہے ۔ یہ ڈرون طیارہ ایسا ہے کہ وہ پاکستان پر میزائلز داغتے ہوئے افغانستان میں باغی جتھوں کی سرگرمیوں کی جاسوسی بھی کر لے گا اور با غی جتھوں کی تصویر میں لوگ کیڑوں اور پرندوں جیسے چھوٹے دکھائی دیں گے ۔
ڈرون طیاروں کی اڑان سے متعلق لیباریٹری کو ایک نہایت موزوں نام ’’ مائیکرو ایویاری ‘‘  دیا گیا ہے کیوں کہ ڈرون طیاروں کے میکانکی ارتقاء میں پروانوں ، پتنگوں ، عقابوں اور دیگر قدرتی مخلوقات نے نہایت اہم کردار ادا کیئے ہیں ۔ ایک ایرو اسپیس انجیئنر گریگ پار کر کا کہنا ہے کہ ’’ مستقبل میں یہی میکانیکی عقاب یا تو جاسوسی کیا کرے گا یا ہلا ک کیا کرے گا۔
کوئی نصف دنیا سے دور فاصلے پر افغانستان امریکی بحریہ کے فوجی جتھے اس عجوبے کو دیک دیکھ کر حیران ہونے لگے جو کہ ایک باریک سے تار کے سہارے افغانی صوبہ ہلمندی میں سجن  کیس مقام پر نہایت خونریز محاذ جنگ کی ایک چوکی پر کوئی پندرہ ہزار فٹ کی بلندی پر فضا میں ڈول رہا ہے۔ یہ غبارہ ایرو اسٹاٹ Aero stat سے موسم ہے اور یہ غبارہ مسلسل ویڈیو تصویر یں بھجوا رہا ہے ۔ کوئی 20 میل دورفاصلے کی تصویریں جہاں پر باغی جتھے گھروں میں تیار ر کھے گئے بمبوں کو نصب کر رہے ہیں ۔ محاذ جنگ پر متعین ایک امریکی فوجی کیپٹن تکولائی جانسن نے کہا کہ وہ تو یہ چاہتے ہیں کہ ’’ پورے محاذ جنگ پر ایسے کئی غبارے نصب کردئیے جائیں ‘‘ ہو سکے تو اسی موسم بہار میں ۔
ڈرون طیاروں کی تیاری میں جو نیامیانکی ارتقاء ہوا ہے وہ امریکی فضائیہ کے ڈھانچوں کو اور فضائی جنگوں کی نوعیت کو ہی یکسر بدل ڈالے گا۔ نیا ڈرون طیارہ ایک چھوٹے سے  ہوائی جہاز کی جسامت کا ہوگا۔ لیکن یہ نہایت طاقتور طیارہ ہوگا۔ ڈرون طیاروں کی آزمائشی پروازیں گیارہ ستمبر 2001ء سے شروع ہوئیں اب ڈرون طیاروں کے حملوں نے دنیا بھر کو دہشت زدہ کر ڈالا ہے ۔ اب یہ خبر کہ نئے ڈرون طیاروں موجودہ ڈرون طیاروں کی جسامت سے مقابلے میں کمتر جسامت کے ہوں گے اور موجودہ ڈرون طیاروں کے مقابلے میں بہت زیادہ طاقتور ہوں گے ۔ دنیا بھر کے ملکوں کو ایک ہولناک خوف سے دوچار کردیا ہے۔
امریکی محکمہ جنگ یعنی پینٹا گان کے پاس اب کوئی سات ہزار ڈرون طیارے ہیں ۔ ڈرون طیارے کسی پائلٹ کے بغیر ہی اڑان بھرتے ہیں اور طے شدہ نشانوں پر زد لگا کر ا پنے مقام کو واپس آجاتے ہیں ۔ ایک دہائی قبل پینٹا گان صرف پچاس ڈرون طیاروں کا حامل تھا۔ اب وہ کوئی سات ہزار ڈرون طیاروں کا حامل ہے۔ ڈرون طیارے دور اور نزدیک طے شدہ نشانوں پر بمباری یا میزائل اندازی بھی کریں گے ۔ ڈرون طیارے فضائی لڑائی بھی لڑیں گے ۔ امریکی فضائیہ کو فی الوقت536ڈرون جاسوس طیاروں اور350لڑاکا اور بمبار ڈرون طیاروں سے لیس کیا گیا ہے۔
پینٹا گا ن کے لیے اسلحہ خریداری شعبے کے سربراہ ایشٹن بی کارٹر کے بموجب ڈرون طیاروں کے فروغ کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا۔ ڈرون طیاروں کی فروخت بڑھتی جائے گی۔ پینٹا گا ن نے امریکی کانگریس سے گذارش کی ے کہ آئندہ برس اس کو ڈرون طیاروں کی خریداری کے لیے کوئی پانچ ارب ڈالر کی رقم دی جائے۔ پینٹا گا ن 2030ء تک امریکی مسلح افواج بشمول فضائیہ ، بحریہ کو جدید ترین ڈرون جاسوسی طیاروں‘ بمبار ڈرون طیاروں اور لڑاکا ڈرون طیاروں سے لیس کر دینے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ جدید ڈرون طیارے اسلحہ اور نیو کلیئر بمبوں کے ذخائر کا بھی سراغ لگا سکتے ہیں ۔کہیں بھی غیر معمولی فوجی نقل وحرکت کے بارے میں فی الفور آگہی دے سکتے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کے انسداد کی لڑائی میں ڈرون طیاروں کے استعمال کے سبب اہم اور بڑی کامیابیاں ملیں ۔ ان کا میابیوں میں اسامہ بن لادن جیسے مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکت بھی شامل ہے ۔ اسامہ بن لادن کی سکونت گاہ کی نشاندہی چمگاڈر کے پروں جیسے پروں والے ڈرون طیارے نے کی تھی۔ اس جدید ڈرون طیارے کو پہلی بار افغانستان کی ایک طیرا نگاہ پر دیکھا گیا تھا ۔ افغانستان میں یہ ڈرون طیارہ ’’ قندھار کا بھیڑیا‘‘ کے نام سے مشہور ہو گیا ہے ۔
اوباما انتطامیہ کے عہدیداروں کے بموجب ڈرون طیاروں کی جارحانہ مہم نے القاعدہ کو مفلوج بنا دینے میں بڑی مدد دی ہے اور افغانستان سے امریکی فوجوں کو واپس لانے کی کارروائی کو آسان بنادیا ہے ۔ 2006ء سے اب تک پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں میں کوئی 1900سے زائد باغی جنگجو ہلاک ہوائے ۔ اپریل کے مہینے میں امریکی فوجوں نے لیبیا میں معمر قذافی کی فوجوں کے خلاف ڈرون طیاروں کا استعمال شروع کیا۔ گذشتہ مہینے C IA نے ڈرون طیارے کا استعمال کرتے ہوئے یمن میں روپوش ایک امریکی نژاد مسلم عالم انور عولقی کو میزائل حملہ کر کے ہلا ک کیا۔
ڈرون طیارے بڑی جسامت کے ہوں یا چھوٹی جسامت کے امریکی عوام ‘ امریکی حکومت کی جنگوں سے بالکل بے تعلق ہو گئے ہیں ۔ عسکری اخلاقیات کے حامل امریکی فوجی عہدیدار یاعتراف کرتے ہیں کہ ڈرون طیارے آئندہ جنگوں کو ایک ویڈیو گیم کا جیسا بنادیں گے ۔ ہلاکتیں شہری آبادیوں کی ہوں گی اور کسی امریکی کو ہونے والی جنگ سے کوئی راست ضرر نہیں پہنچے گا۔ ڈرون طیاروں کے بل پر امریکہ دنیا میں کسی بھی جگہ جنگ لڑ سکے گا۔ ڈرون طیاروں نے ہر دن کے اختتام پر اطلاعات کا تجزیہ کرنے والوں کے لیے بھی ایک بحران پیدا کر دیا ہے ۔ کیوں کہ ڈرون طیاروں کے سبب ویڈیو کا ایک سیلاب امنڈ آتا ہے۔
ایلزیبتھ لومیلر اور تھوم شنکر

Displaying 2 Comments
Have Your Say
  1. Boog says:

    What a plrsuaee to find someone who thinks through the issues

  2. You mean I don’t have to pay for expert advice like this anymore?!

Leave a comment