Published On: Fri, Jul 3rd, 2015

ایس ایس پی ساجد کیانی خفیہ مشن پر برطانیہ میں موجود

Share This
Tags
عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش میں برطانوی وزارت داخلہ اور سکاٹ لینڈیارڈ کی تفتیشی ٹیم سے معاونت کیلئے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے سابق سٹاف آفیسر ایس ایس پی ساجد کیانی کو حکومت پاکستان اور وزارت داخلہ نے sspخفیہ ٹاسک پر برطانیہ بھیجا ہواہے جو گزشتہ 4 روزسے برطانوی حکام سے ملاقاتیں کرکے معلومات کا تبادلہ کررہے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے زیر حراست ملزموں سے عمران فاروق کے قتل کی واردات میں ملوث ہونے کے 70 فیصد سے زائد شواہد حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں ۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے برطانوی حکام کی خصوصی درخواست پر پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ملزموں کے تبادلے (حوالگی) کے معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرلیاگیاہے جو پاکستانی وزارت خارجہ کے سپرد کردیا گیا ہے ،وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اس معاہدے کو منظرعام پر لایا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے اس معاہدے کی روشنی میں عمران فاروق قتل کیس میں زیرحراست ملزموں معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کو برطانوی حکومت کے سپرد کرنے کافیصلہ متوقع ہے ۔ اس معاہدے کی منظوری کی صورت میں حکومت پاکستان کی جانب سے برطانیہ سے مطلوب ملزموں کو پاکستان کے حوالے کرنے کا تعین بھی کیا جاسکے گا۔ذرائع نےبتایاکہ سکاٹ لینڈیارڈ ٹیم کی ایس ایس پی ساجد کیانی سے بینظیر ایئرپورٹ پرتفصیلی ملاقات ہوئی جس میں معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔ذرائع نے بتایا جے آئی ٹی نے زیرحراست ملزموں معظم علی،محسن علی اور خالدشمیم سے جمعرات کے روز تفتیش کا آغازکیا اوران سے تحریری سوالوں کے جواب حاصل کئے ۔ذرائع کاکہنا ہے محسن علی اور خالد شمیم سے کوئٹہ میں حراست کے دوران ملنے والی تمام معلومات وزارت داخلہ سمیت جے آئی ٹی کو تحریری طور پر فراہم کردی گئی ہیں جن میں اہم انکشافات اور اہم شخصیات کے نام شامل ہیں جنہیں ابتدائی طور پر خفیہ رکھا جارہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ملزموں سے عمران فاروق کے قتل کی واردات میں براہ راست ملوث ہونے کے 70 فیصد سے زائد شواہد حاصل کرلئے گئے ہیں جن کا برطانوی حکام سے تبادلہ کیا گیا،ان شواہد کی روشنی میں ہی سکاٹ لینڈیارڈ ٹیم کی پاکستان آمد ممکن ہوئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے ان ملزموں سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں چند گرفتاریاں بھی متوقع ہیں تاہم مطلوبہ ملزمان عرصہ سے زیرزمین جاچکے ہیں جن کی تلاش حساس ادارے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر زمیں زیرحراست ان ملزموں کو ایک مخصوص کمرے (جسے حوالات قرار دیاگیاہے )میں قید کیاگیا ہے ، ایف آئی اے کے ملازمین پر اس بلاک میں جانے پرپابندی ہے ۔ ملزمان باقاعدگی سے روزے رکھ رہے ہیں، ان کیلئے افطاری اور سحری کا انتظام بھی کیا جارہاہے ۔ذرائع کے مطابق چوہدری نثار کی ہدایات کی روشنی میں جہاں ان ملزموں کی سخت سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں وہیں جے آئی ٹی کے ارکان کو میڈیا سے گفتگو اور معلومات کی فراہمی پر بھی پابندی کا سامنا ہے ۔وزارت داخلہ کے ترجمان ہوں یا ڈائریکٹر میڈیا ہرکوئی اس کیس میں ہونے والی روز انہ کی پیشرفت سے لاعلم ہے ۔

اسلام آباد/رپورٹ:ارشد رحیم لون

Leave a comment