شریف برادران کیخلاف اتفاق فاؤنڈریزریفرنس ختم
عدالت عالیہ نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف سمیت اہل خانہ کے دیگر افراد کیخلاف دائر اتفاق فاؤنڈریز ریفرنس کو سیاسی انتقام کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نے جس تیزی اور عجلت میں یہ ریفرنس تیار کیا تھا اس کے پیچھے سیاسی مخاصمت دکھائی دیتی ہے۔ عدالت نے اس ریفرنس میں کارروائی ختم کرتے ہوئے باقاعدہ تحریری طور پر اپنے فیصلے سے ٹرائل کورٹ کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ اب احتساب عدالت نمبر تین راولپنڈی کے جج سہیل ناصر چھ مئی کو رسمی کارروائی کرتے ہوئے باقاعدہ اس کا اعلان کر دیں گے، نیب نے 2000میں اتفاق فاؤنڈریز کے نام پر نیشنل بینک سے بھاری قرضہ لیکر واپس نہ کرنے سمیت شریف فیملی کیخلاف کرپشن کے تین ریفرنس تیار کئے تھے بعدازاں پرویز مشرف سے ڈیل کے بعد شریف برادران سعودی عرب چلے گئے اور ریفرنس داخل دفتر ہوگئے 2008میں میاں برادران کے بعض افراد کے وطن واپس آنے کے بعد نیب نے راولپنڈی کی احتساب عدالت میں ان ریفرنس کو دوبارہ کھولنے کی درخواست دے دی تو اس وقت کے جج وامق جاوید نے نیب کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ملزم کے وطن واپس آنے پر ٹرائل شروع نہیں ہوسکتے جب تمام ملزم واپس آجائیں تو نیب درخواست دے۔
لاہور/نیوز ڈیسک