کیا نواز شریف نے اپنا عزیر بلوچ مار دیا ۔۔۔۔
خبریں گرم تھیں سندھ کے بعد پنجاب کی باری ایم کیو ایم اور پی پی پی کے بعد پی ایم ایل نون کی باری لو۔۔۔۔گ اسے مبصرین کی ہرزہ سرائی سے زیادہ کوئی خاص اہمیت نہی دے رہے تھے۔
پھر ہم نے دیکھا کے صولت مرزا نے ایم کیو ایم کی چولیں ہلا کر رکھ دیں اور الطاف حسین بغیر گلیسرین کے رونے لگےاور ساتھ ہی عزیر بلوچ نے آصف زرداری گینگ کی حقیقت سامنے لا کے انھیں پاکستان سے فرار ہونے پے مجبور کر دیا۔
اب ہمیں محسوس ہوتا ہے کے جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو پاکستان کے دل لاہور میں مقیم حکمران طبقے نے نیند اور ادویات کا استعما ل یکسر بڑھا ۔
لیکن ان کے عزیر بلوچ اور صولت مرزا جیسے اشخاص کے بجاے تنظیموں پر محیط دکھائی دے اور تنظیمیں بھی مقامی نہیں عالمی شہرت یافتہ، جن پر ہاتھ ڈالنا یا جن سے سے جان چھڑوانا شائد مشکل اور خطرناک کام تھا لیکن اس کے سوا کوئی چارہ بھی دکھائی نہیں دیتا۔
اس پہلو کی طرف کسی کا دھیان نہیں گیا۔
شائد میرا بھی نہ جاتا لیکن ایک ٹویٹ پے نظر پڑی جس میں ان تنظیموں کے نیٹ ورک میں سے کسی کارندے نے شریف حکومت کو دھرنوں میں مدد کی یاد دھیانی کروا کر شکوہ اور شائد دھمکی لگائی ہوئی تھی۔
ملک اسحاق ایک ٹپ آف آئس برگ ہے اور جو کچھ اندر دفن ہے اگر اس کی جڑیں ختم نہ کی گئیں تو حکومتی افراد اور مشینری کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
جس طرح نیب لوٹی ہوئی رقم کا حصہ لے کر مجرم کو معاف کر دیتی ہے اسی قانون کے تحت قوم بھی شریف حضرات کو معاف کرنے کے لئے تیار ہے اگر وہ اس پورے آئس برگ کو اکھاڑ پھینکیں اور اس طرح کے جتنے بھی نیٹ ورک اس ملک میں موجود ہیں، انھیں بغیر مصلحت کے ختم کر دیا جائےاور پھر ایسا ہی ہوا۔ سب کچھ حکمران طبقے کی سوچ اور خواہش کے مطابق ہوا۔جو چاہا ، حاصل کر لیا ۔۔۔۔۔
اب آپ ہی بتائیں کہ کیا حکمران طبقے نے ایسا ہی نہیں کیا۔۔۔۔کیا انہوں نےسندھ جیسے احتساب سے بچنے کے لیے اپنا صولت مرزا یعنی ملک اسحاق کو مار نہیں دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟
لاہور/اکرم انور
great ….bulkul drust farmaya aap na ….
akram