Published On: Fri, Apr 22nd, 2011

حبہ 100موثرترین خواتین میں شامل

ھبہ جمال کم عمری کے اعتبارسے
سعودی عرب کی پہلی خاتون صحافی ہیں
جو اس قدر حلقہ اثر رکھتی ہیں


سعودی عرب کی نو عمر خاتون صحافی اور”ایم بی سی” ٹی وی کی اینکر ھبہ جمال بھی عرب دنیا کی ان 100 خواتین کی فہرست میں شامل ہو گئی جو عالمی شہرت کے ساتھ اپنے اپنے شعبوں میں موثر ترین خیال کی جاتی ہیں۔
معروف بزنس میگزین “عریبین بزنس” نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں عرب دنیا کی موثر ترین خواتین کی فہرست شائع کی ہے۔بزنس میگزین کے مطابق عرب ممالک میں تجارت پیشہ خواتین، ذرائع ابلاغ اور سول سوسائٹی سے وابستہ ممتاز خواتین میں ھبہ جمال کا چالیسواں نمبر ہے جبکہ سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ میں وہ 09 ویں نمبر پر ہیں۔ اس کے علاوہ کم عمری کے اعتبارسے وہ سعودی عرب کی پہلی خاتون صحافی ہیں جو اس قدر حلقہ اثر رکھتی ہیں۔
کم عمری میں عرب ممالک میں دوسرا نمبر متحدہ عرب امارات کی وزیر تجارت لبنیٰ القاسمی کا بتایا جاتا ہے۔
ھبہ جمال کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کی موثر ترین خواتین میں اس کے نام کی شمولیت کی بنا پر اسے خود کو مزید مضبوط بنانے اورخود اعتمادی پیدا کرنے کا موقع ملے گا۔ ھبہ کا کہنا ہیکہ “عرب ممالک کی موثر خواتین میں اس کے نام کی شمولیت نہ صرف اس کے لیے بلکہ سعودی عرب کے لیے باعث افتخار ہے۔ اپنی شہرت سے وہ نہ صرف اپنے مستقبل کو مزید روشن کر سکتی ہے بلکہ سعودی عرب کی خواتین کے مسائل کے حل اور ان کے حقوق کی آواز کو موثر طریقے سے اٹھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ھبہ جمال نے اپنی شہرت کا کریڈٹ وہ سعودی ٹی وی “ایم بی سی” کو دیتے ہوئے کہتی ہے کہ” وہ آج جو کچھ ہے اور جس مقام پر موجود ہے یہ ایم بی سی کے “کلام نواعم” کے نام سے پیش کیے گیے پروگراموں کا ثمر ہے۔ وہ اکیس سال کی تھی جب اس نے ایم بی سی پر پروگرام کی میزبانی شروع کی۔ جو اس کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔
خیال رہے کہ ھبہ جمال سعودی عرب کی ایک خاتون صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کی خواتین کی ایک نمائندہ کا کردار بھی ادا کرتی ہے۔گذشتہ کچھ عرصے سے وہ خواتین کے عالمی فورمزمیں بھی شرکت کر چکی ہے۔ حال ہی میں انہوں نے بیروت میں خواتین سے متعلق ایک سیمینار میں شرکت کی۔ اس سیمینار میں پوری عرب دنیا سے چنیدہ خواتین کو مدعو کیا گیا تھا۔ ایک سال قبل وہ برطانیہ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی لیکچر بھی دے چکی ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی عرب میں کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کی جانب سے بھی انہیں بہترین کارکردگی کا ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔

Leave a comment