چائنا کٹنگ کے ذریعے پلاٹوں کی فروخت ، مقدمات کی تیاری شروع
دو ملزمان کا جے آئی ٹی کے سامنے افسران کی سرپرستی میں زمینوں پر قبضے کا اعتراف قبضے میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شامل رہے
کراچی کی زمینوں پر قبضے ،چائنا کٹنگ کے ذریعے پلاٹوں کو فروخت کرنے کے خلاف نیب نے مقدمات قائم کرنے کی تیاری شروع کردی ،زمین پر قبضے میں ملوث دو ملزمان نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے سرکاری افسران اور سیاسی جماعتوں کی سرپرستی میں زمین پر قبضے کا اعتراف کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق نیب نے زمینوں پر قبضے کے الزام میں دو ملزمان فیصل مسرور اور مجیب اللہ صدیقی کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد ملزمان سے تفتیش کے لئے نیب ،ایف آئی اے ،پولیس اور حساس اداروں کے نمائندے پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان نے جے آئی ٹی کے سامنے کراچی کی زمینوں پر قبضے اور چائناکٹنگ کر کے پلاٹوں کو فروخت کرنے کا اعترافی بیان دیا ۔ملزمان نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ زمینوں پر قبضے کے بعد مذکورہ پلاٹوں کی کاغذی کارروائی کیلئے کون کون سے سرکاری افسران ملوث ہیں جن میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ،کے ڈی اے اور دیگر اداروں کے افسران ہیں ،ان کے نام سے بھی آگاہ کیا ۔نیب ذرائع کے مطابق ملزمان نے تفتیشی ٹیم کے سامنے اعتراف کیا کہ سب سے زیادہ سرجانی ٹاون کی زمین پر قبضہ کیا اور کلفٹن میں متعدد سرکاری ونجی پلاٹوں کو بھی مختلف سرکاری افسران کے ساتھ مل کر اپنے قبضے میں لیا ۔ملزمان نے بتایا کہ کراچی کی زمینوں پر قبضے کے ماسٹر مائنڈ احسن عرف چنوں ماموں کے لئے فیصل مسرور جنرل پاور آف اٹارنی حاصل کرکے پلاٹوں کو فروخت کرتا رہا ہے ۔فیصل مسرور نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ کراچی کی زمینوں سے حاصل آمدنی کو وہ بیرون ملک احسن عرف چنوں ماموں کو منتقل کرتا رہا ہے ۔نیب ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان کے بیانات کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری افسران اور زمینوں پر قبضے میں ملوث سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کیخلاف مقدمات قائم کرنے کی تیاری شروع کردی ہے ۔واضح رہے کہ نیب نے دونوں ملزمان کو 15ستمبر کو سینٹرل جیل کراچی سے گرفتار کر کے نیب عدالت میں پیش کیا تھا ۔ملزمان پر الزام تھا کہ وہ خود کو کے ڈی اے کا افسر ظاہر کرکے زمینوں پر قبضہ کرتے تھے اور جعلی و ڈبل فائلیں بناتے تھے ۔
کراچی/رپورٹ :نادر خان