پی پی دور میں اربوں کمانے والی خواتین منظر سے غائب
پاکستان پیپلزپارٹی سے دور حکومت میں فوائد حاصل کرنے والی خواتین نے براوقت میں پارٹی کو خدا حافظ کہہ دیا۔ نیب کو مطلوب دو خواتین جن نے اربوں روپے کا کمائے آج منظر عام سے غائب ہیں۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن فرزانہ راجہ، پنجاب سمال انڈسٹری کی چیئرپرسن شہناز شیخ، پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزیرخارجہ رہنے والی حنا ربانی کھر اور وزیراطلاعات رہنے والی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سرفہرست ہیں۔ ذرائع کے مطابق گوجرخان سے تعلق رکھنے والی فرزانہ راجہ پیپلزپارٹی سے ایم پی اے منتخب ہوئی۔ پنجاب اسمبلی میں ان کا جھگڑا ایم پی اے فائزہ ملک اور دیگر ایم پی اے سے ہوا جس کو بنیاد بنا کر وہ ایم این اے منتخب ہوئی اورشریک چیئرمین کی خصوصی ہدایت پر ان کو بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن کا عہدہ دیا گیا اور یہاں انہوں نے اربوں روپے کا غبن کیا ۔ اربوں روپے کمایا اور گوشہ نشین ہو گئیں۔ بعدازاں پہلے شوہر پیر مکرم شاہ سے طلاق حاصل کی اور بے نظیر انکم سپورٹ کمے ایک ملازم سے نکاح کرکے امریکہ روانہ ہوگئی۔ دوسرے نمبر پر پنجاب سمال انڈسٹری کی چیئرپرسن شہناز شیخ جنہوں نے سمال انڈسٹری سے اربوں روپے قرضوں کی مد میں کمایا اور آج منظر عام سے غائب ہوگئی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ دونوں خواتین نیب کو مطلوب ہیں اور ان کی کمے خلاف نیب نے کام شروع کر دیا ہے۔ تیسرے نمبر پر سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور مظفر گڑھ سے تعلق رکھنے والی حنا ربانی کھر میں دونوں تحریک انصاف میں جانے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حنا ربانی کھر کو تحریک انصاف میں اچھاعہدہ ملنے کا امکان ہے جبکہ ڈاکٹر فردوس عاشق کا مستقبل تاریک ہے۔
لاہور: فیکٹ رپورٹ