لاہور ہائیکورٹ کا ملک ریاض سے لگژری ٹیکس وصول نہ کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو بلاول ہاؤس اور ملک ریاض سے لگژری ٹیکس کی وصولی سے روکتے ہوئے حکم امتناعی میں سولہ ستمبر تک توسیع کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل اور جسٹس ساجد محمود پر مشتمل دورکنی بنچ نے ملک ریاض سمیت متعدد درخواستوں پر سماعت کی۔ ملک ریاض نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلاول ہاؤس کو چھتیس لاکھ روپے لگژری ٹیکس کا نوٹس بھجوا رکھا ہے۔ لگژری ٹیکس کی وصولی غیرقانونی ہے کیونکہ حکومت پہلے ہی پراپرٹی ٹیکس وصول کر رہی ہے، ایک ہی وقت میں دو ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا لہذا عدالیہ لگژری ٹیکس کو کالعدم قرار دے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محکمہ ایکسائز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کردی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے دو کنال اور اس سے بڑے گھروں پر عائد لگژری ٹیکس کیخلاف ساڑھے 6 سو سے زائد دیگر درخواستوں پر فریقین کے وکلاءکو بحث مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم امتناعی میں16 ستمبر تک توسیع کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لگژری ٹیکس کیخلاف دائر ساڑھے 6 سو سے زائد درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت نے دوکنال اور اس سے بڑے گھروں پر لگژری ٹیکس عائد کیا ہے اور محکمہ ایکسائز کی طرف سے شہریوں کو لگژری ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹسز بھی بھجوائے جا رہے ہیں، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ شہری پہلے ہی محکمہ ایکسائز کو پراپرٹی ٹیکس ادا کر رہے ہیں، اس لئے شہریوں پر دوہرا ٹیکس عائد نہیں کیا جا سکتا۔ دو رکنی بنچ نے وکلاءکو 16ستمبر تک بحث مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم امتناعی میں توسیع کر دی۔
لاہور/رپورٹنگ ڈیسک