پاکستان، زمبابوےمیچ، ٹرانسفارمرکا دراصل دھماکہ خود کش حملہ تھا
حکومت پنجاب اور سکیورٹی حکام کا پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرے ون ڈے میچ کے موقع پر ایک بڑا جھوٹ سامنے آ گیا ہے اور اب یہ بات کنفرم ہو چکی ہے کہ گذشتہ دنوں پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرے ون ڈے میچ کے موقع پر ہونے والا دھماکہ ایک خود کش حملہ تھا ۔ اس حملے میں سب انسپکٹر سمیت دوافراد ہلاک جبکہ پچیس زخمی ہوئے۔اس وقت حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ دھماکہ کلمہ چوک کے قریب ایک ٹرانسفارمر کے پھٹنے سے ہوا ۔تاہم ’’ فیکٹ‘‘کو معلوم ہوا ہے پولیس نے مبینہ خودکش حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔اگر خود کش حملہ آور آگے جانے میں کامیاب ہو جاتا تو زیادہ نقصان ہونا تھا ۔ تاہم اس خبر کو اسی وجہ سے چھپایا گیا کہ تاکہ افراتفری نہ پھیلے ۔ یہ دھماکہ جمعہ کی شب 9 بجے کے قریب ہوا تھا تاہم اس وقت یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ یہ دھماکہ ٹرانسفارمر پھٹنے کے نتیجے میں ہوا لیکن دھماکہ کلمہ چوک کے قریب رکشے میں ہوا تھاجس کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ۔دھماکے کی زد میں آکر تین پولیس اہلکاروں سمیت پچیس افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سب انسپکٹر عبدالمجید اور ایک شہری جاں بحق ہوگئے ۔ واقعے کے بعد رینجرز کی اضافی نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اورعلا قے کو گھیرے میں لے لیا۔ واقعے کے بعد پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے بتایا کہ فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور جلد حقائق بھی سامنے آجائیں گے۔ ادھر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بھی میڈیا کو خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پی بی اے نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے خبر کو چھپا لیا تھا تاکہ افراتفری نہ پھیلے۔
لاہور: رپورٹنگ ڈیسک