حکومت پی ٹی آئی صلح کیلئے بیک چینل ڈپلومیسی
حکومت تحفظات دور کرنے پر تیار حکومت اور تحریک انصاف میں صلح کیلئے کو ششیں
حکومت اور تحریک انصاف میں صلح کیلئے بیک چینل ڈپلومیسی شروع کر دی گئی ہے۔نئی پیشرفت پر کام کا آغاز پی ٹی آئی کے 30 نومبر کے جلسے کے بعد کیا جائیگا، صورتحال میں تبدیلی کے پیش نظر تحریک انصاف کو30نومبر کو اسلام آباد کے جلسے میں فری ہینڈ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے تاکہ بیک چینل ڈپلومیسی کو کامیابی کی منزل پر پہنچایا جا سکے۔انتہائی معتبر سیاسی ذرائع کے مطابق بیک چینل ڈپلومیسی میں غیر ملکی سفیروں کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے تمام تحفظات دور کرنے پر تیار ہے مگر اس کا ایسا میکنزم تیار کیا جانا چاہئے جس پر فریقین کا نہ صرف اتفاق ہو بلکہ وہ اس پر مثبت پیشرفت بھی کر سکیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ معاملات کو طے کرنے کے لئے عمران خان پارلیمنٹ کا پلیٹ فارم استعمال کریں کیونکہ ملک کی موجودہ سیاسی، معاشی اور خطے کی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہو،یہ ہو گا تو غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا اور تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مغربی اور مشرقی سرحدوں کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے پاک فوج جس طرح سرگرم ہے اس کے لئے تمام سیاسی قوتوں کا قومی مسائل پر اتفاق رائے ضروری ہے۔