بلوچستان، دشمن انٹیلی جنس اداروں کی سرگرمیوں میں اضافہ
باخبر ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان نے دہشت گردوں اور غیر ملکی ایجنٹوں کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے امریکہ ، برطانیہ اور خلیجی ممالک سے آنے والے دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کی بلوچستان میں آمد ورفت کی کڑی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلوچستان دنیا کی بڑی طاقتوں گریٹ گیم کا مرکزبنا ہوا ہے، بیس ممالک کے سراغ رسانی کے ادارے اپنا اپنا مفادحاصل کرنے میں مصروف ہیں ،جن میں امریکہ ،روس ، بھارت ، اسرائیل ، برطانیہ ، فرانس اور بعض خلیجی ممالک بھی شامل ہیں ،بلوچستان کی جیو سٹریٹجک اہمیت اور وہاں موجود تیل و معدنیات کے بھاری ذخائر کی وجہ سے دنیا کی اہم طاقتوں نے بلوچستان پر گزشتہ دس برسوں سے فوکس کر رکھا ہے مگر حالیہ برسوں میں جب سے گوادر کا انتظام چین کو دیا گیا ہے اس کے بعد سے صوبے میں را سمیت عالمی انٹیلی جنس اداروں کی سرگرمی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ،اور اس بات کا اعتراف وقتا فوقتا سیکورٹی اداروں ،سیاست کے ایوانوں اور اعلی عدالتوں میں بھی سننے میں آتا رہا ہے ، جبکہ اس ضمن میں باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ چند برس قبل امریکی سی آئی اے نے بلوچستان میں اپنے نیٹ ورک کو وسعت دینے کیلئے 500سے لیکر 1000ڈالر ماہانہ پر اپنے ایجنٹ بھرتی کئے تھے ان میں اکثریت بلوچوں ، بروہی اور پشتو ن پر مشتمل ہے ، ان بھرتیوں میں دوہری شہریت کے حامل افراد کو خاص ترجیح دی گئی ہے تاکہ وہ باآسانی پاکستان سے آ جا سکیں۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ بعض ممالک کے انٹیلی جنس ادارے علیحدگی پسندوں کو مالی امداد ، اسلحہ اور تربیت بھی دے رہے ہیں ،جس کے لئے افغانستان اور خلیجی ممالک کی سرزمین استعمال کی جارہی ہے۔