طالبان نے فون کا استعمال ترک کردیا ،صرف مخبروں پر انحصار
رپورٹنگ ڈیسک
کالعدم تحریک طالبان اور القاعدہ کے دہشت گرد نیٹ ورک کے ارکان نے آپس میں رابطوں کیلئے الیکٹرانک ذرائع کا استعمال سے گریز کرنا شروع کردیاہے۔ سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے ’’فیکٹ‘‘ کو بتایا کہ دہشت گرد خفیہ اداروں کی نظر میں آنے سے بچنے کیلئے الیکٹرانک ذرائع کا کم سے کم استعمال کرنے لگے ہیں۔ دہشت گرد نیٹ ورک کے غیرجانبدار ارکان نے اپنے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ میں اور ملک کے دیگر علاقوں میں انکے ساتھیوں کیخلاف کامیاب کارروائیاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فرار ہونیوالے بہت سے دہشت گردوں نے اپنے ارکان کو سٹیلائٹ فون اور سیل فون کے ذریعے رابطوں سے روک دیا ہے۔ تحریک طالبان اور القاعدہ کے مفرور ارکان میں رابطوں کے متبادل ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ رابطوں کیلئے اب سلیپر سیلز کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اطلاعات کو پہنچانے والے اب زبانی معلومات فراہم کرتے ہیں اور کسی بھی لکھے ہوئے پیغام سے بھی گریز کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے کہا وہ انسانی انٹیلی جنس نیٹ ورک اور پنجاب اور ملک بھر میں موجود مخبروں پر انحصار کر رہے ہیں۔ اسی انسانی انٹیلی جنس نیٹ ورک نے آپریشن ضرب عضب سے پہلے شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان اور القاعدہ کے اڈوں کے متعلق اہم معلومات فراہم کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور انکے سلیپر سیلز کو غیرجانبدار کرنے کے کئی آپریشن کامیاب ہوئے ہیں۔