ڈاکٹرعاصم اورشرجیل میمن کے بعد مراد علی شاہ کےکیسز سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کےلئے درد سر بن گئے، عہدے سے الگ کرنے کی سفارش، پنجاب کے دووزیروں اورایک ایم این اے کیخلاف بھی کرپشن کیسز تیار
پنجاب اور سندھ حکومت میں شامل کئی شخصیات کی کرپشن اور اختیارات سے تجاوزکرنے کے کیس تیار کرلئے گئے،حکمران لیگ کےلئے نندی پور پراجیکٹ کی فائل کھلنے والی ہے ، ڈاکٹر عاصم اور شرجیل میمن کے بعد اب صوبائی وزیرخزانہ سید مراد علی شاہ کےکیسز سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کےلئے درد سر بننے لگے۔
وفاقی اداروں کے اہم ذرائع کے مطابق سندھ کے بعد پنجاب کی آٹھ شخصیات کے خلاف کیسز تیار کرلئے گئے ہیں،ایف آئی اے اور نیب نے تمام دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ذرائع کے مطابق سندھ کے وزیرخزانہ سید مراد علی شاہ کے خلاف دہری شہریت، سیکرٹری خزنہ کے ساتھ ملکر کرپش کرنے،غیر قانونی بھرتیوں اور اپنے کزن کو خلاف میرٹ ترقی دلوانے کے کیسز دوبارہ کھولنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جولائی دو ہزار پندرہ میں مراد علی شاہ کے خلاف سیاسی دباو پر عارضی طور پرنیب نے تحقیقات روک دی تھیں مگر ڈاکٹر عاصم کی طرف سے سندھ حکومت کے خلاف فراہم کردہ معلومات کے بعد وہ کیسز دوبارہ کھولے جارہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق پارٹی کے ایک گروپ نے اعلٰی قیادت کو سفارش کی ہے کہ ڈاکٹڑ عاصم کی وجہ سے پارٹی کی ساکھ خراب ہونے کے بعد مراد علی شاہ سمیت ایسی تمام شخصیات کے اہم عہدوں سے الگ کیا جائے جن کے خلاف سنجیدہ نوعیت کے کیسز موجود ہیں۔۔ذرئع کے مطابق2013میں مراد علی شاہ نے اپنے کزن کو امریکہ سے واپسی پر خلاف میرٹ وزیراعلٰی سندھ سے دوبارہ تقرری کراکر خلاف ضابطہ اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے پر ترقی دلوائی تھی ۔وفاقی اداروں کے ذرائع کے مطاق نندی پور پراجیکٹ میں اہم افسران کی گرفت شہباز حکومت کےلئے درد سر بننے والی ہے،،، پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک صوبائی وزیر، ایک وفاقی وزیر اور ایک ایم این اے سمیت آٹھ افراد کے خلاف بھی کیسز کےلئے تمام ریکارڈ تیار کرلیا گیا ہے۔
فیکٹ رپورٹ
in sab ko jail mein daal dena chaiye. isi k qaabil hn ye log