افغان اوربھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا مشترکہ منصوبہ، میڈیا ہائوسز،صحافی ، سیاستدان ،چینی سفارتخانہ ،لاہور ائیرپورٹ، بڑے ایئر بیسز اور فو ج کے سلیکشن سنٹرز پر حملوں کا خطرہ ،سکیورٹی ہائی الرٹ
القاعدہ اور تحریک طالبان کے سلیپر سیلز کی جانب سے کراچی ائرپورٹ کی طرز پر لاہور ائرپورٹ پر حملے کے ساتھ ساتھ شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں ائربیسز اور سلیکشن سنٹرز پر حملے کئے جاسکتے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کو اس ماہ 3 الرٹ بھیجے گئے ہیں جن میں لاہور ائرپورٹ، ائربیسز اور سلیکشن سنٹرز پر حملوں کے خطرے سے خبردار کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 4 سے زائد اعلیٰ تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ساتھ پنجاب میں ان تنظیموں کے سلیپر سیلز کے افراد بھی حملوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ معلومات سلیپر سیلز کے گرفتار ہونے والے 6 ارکان سے کی گئی تحقیقات کے بعد حاصل کی گئی ہیں۔ خفیہ اداروں نے اس حوالے سے کچھ معلومات پاکستانی سرحد کے قریب افغانستان کے علاقوں ننگرہار، کنڑ اور نورستان سے بھی حاصل کی ہیں۔ سکیورٹی اداروں کے جاری الرٹس کے مطابق شورکوٹ، سرگودھا، ملتان اور لاہور میں ایئر بیسز اور فوج کے سلیکشن سنٹرز پر حملے کئے جاسکتے ہیں۔ دہشت گرد سیالکوٹ، گجرات اور لاہور میں فوجی سہولیات کے مراکز اور اقتصادی راہداری منصوبے کو نقصان پہنچانے کیلئے چین جیسے دوست ممالک کے سفارتخانوں کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ فوجی مراکز پر ممکنہ حملے افغان این ڈی ایس اور بھارتی ’’را‘‘ کے مشترکہ آپریشن کا حصہ ہوسکتے ہیں۔ دوسری کیٹیگری میں دہشت گرد سیاستدانوں کو بھی ٹارگٹ کرسکتے ہیں۔ اس حوالے سے خیبر پی کے میں مخصوص مذہبی سیاسی پارٹی کے رہنما اور وہاں کی حکمران پارٹی کے سیاستدانوں پر حملوں کے خدشات زیادہ ہیں۔ میڈیا آرگنائزیشنز اور دہشت گردی سے متعلق رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں پر بھی حملوں کا خدشہ ہے۔ سکیورٹی الرٹس میں پنجاب حکومت کو لاہورائیرپورٹ پر خصوصی سکیورٹی اقدامات کا کہا گیا ہے۔
لاہور?ر:پورٹ :جی آر اعوان