ہوشیار! کیا ڈاکٹر عاصم کے بعد اگلا نمبر آصف زرداری کا ۔۔۔۔ پیپلز پارٹی میں کھلبلی ، سیاستدانوں کے رابطوں سےنواز شریف پریشان ، ایل پی جی کنگ اقبال زیڈ احمد کیخلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ
سابق وزیر پٹرولیم اور چیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری اور تحقیقاتی اداروں کے سامنے ان کے انکشافات نے جہاں بہت سے لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے وہاں وہ لوگ بھی سولی پر لٹکے ہو ئے ہیں جن کے نام ڈاکٹر عاصم حسین نےدوران تفتیش اگل دیئے ہیں ۔سابق وزیر پٹرولیم اور چیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر عاصم حسین پر زمینوں پر قبضے، دہشت گردوں کی مدد کرنے، انہیں سرمایہ فراہم کرنے، غیرقانونی اثاثے بنانے اورمنی لانڈرنگ کے الزمات ہیں ۔ فیکٹ کو پتہ چلا ہے کہ یہ محض الزامات نہیں ہیں بلکہ ان میں سو فیصد سچا ئی ہے۔اسی لیے ڈا کٹر عاصم کے خلاف تحقیقات کا دائرہ دبئی سے لندن تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کراچی میں موجود ایک اعلیٰ عسکری ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر فیکٹ کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے گروہ کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، انہوں نےکچھ اہم سیاسی شخصیات کے نام بھی بتائے ہیں۔ڈاکٹر عاصم سے پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ، فراڈ پارٹنر شپ کے حوالے سے سوالات کئے گئے، منی لانڈرنگ اور غیر ملکی اکاؤنٹس سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی، سابق وفاقی وزیر سے ایل پی جی ٹائیکون اقبال احمد خان کے ساتھ شراکت کی بھی تحقیقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین اہم سیاسی شخصیت کی ذاتی اور نجی زندگی سے متعلق زیادہ جانتے ہیں، وہ بدعنوانی سے متعلق سب سے زیادہ معلومات رکھتے ہیں، بعض معاملات میں ڈاکٹر عاصم نے مبینہ طور پر اہم شخصیات کی پارٹنرشپ کرائی۔ ڈاکٹر عاصم حسین کے انکشافات کے بعد تحقیقاتی اداروں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کی فہرست مرتب کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق فہرست میں شامل افسروں کی گرفتاریاں جلد متوقع ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق جی ایم ذوہیر احمد صدیقی سمیت ایک درجن سے زائد افسروں کی فہرست تیار کی گئی ہے۔ ڈاکٹرعاصم حسین سے ملنے والی معلومات پر سندھ بورڈ آف ریونیو کے سابق سینئر ممبر شکیب قریشی کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ شکیب قریشی پیپلزپارٹی کی ایک اہم شخصیت کے قریبی ساتھی ہیں۔ شکیب قریشی سابق سندھ حکومت کے دور میں اہم ذمہ داریوں پر فائز تھے۔ ڈاکٹرعاصم حسین نے شکیب قریشی کے ذریعہ زمین الاٹ کرائی تھی۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شکیب قریشی اس وقت ملک سے باہر ہیں۔ ان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم سیاسی شخصیت کے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کرنے میں ملوث ہیں۔ تحقیقاتی ادارے کاکہنا ہے اس سلسلے میں ڈاکٹر عاصم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اربوں روپے بنائے اور ایک اہم سیاسی شخصیت کے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کئے۔ ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے بعد ایل پی جی کنگ اقبال زیڈ احمد کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر شعیب وارثی کی گرفتاری کے بعد ایف آئی اے اور نیب حکام نے دیگر افسروں کو بھی شامل تفتیش کر لیا۔ ایف آئی اے او رنیب کی ایک ٹیم نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سینئر جنرل منیجر ماجد ملک اور ڈپٹی منیجر خالد راٹھور سے بھی گیس کنکشنوں اور مالی معاملات کے بارے میں پوچھ گچھ کی تاہم سوئی سدرن گیس کے ان دونوں افسران کو حراست میں نہیں لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرپشن میں ملوث سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق جنرل منیجر زوہیر صدیقی کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
آگے کیا ہو گا؟
ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد ایسا نظر آ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کرپٹ افراد کو فوکس کر لیا گیا ہے اور اگر یہ بات صحیح ہے تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی طرف سے آصف زرداری کی کرپشن پر پردہ ڈالنا مشکل ہو گا ۔ فیکٹ کو معلوم ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی سے سمیت سیاست دانوں نے اس سلسلے میں وزیر اعظم نواز شریف سے رابطہ کیا ہے جو اس سلسلے میں الگ سے پریشان ہیں ۔ تحقیقاتی اداروں نے اگر ڈاکٹر عاصم سے ٹھوس شواہد اکٹھے کر لیے تو آصف زرداری کی گرفتاری بھی خارج ازامکان نہیں ہے ۔ان اطلاعات سے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں کھلبلی مچی ہو ئی ہے۔
رپورٹ: ایم ارشد
Fact is a good news paper…..jamil