وزیراعظم ہائوس تک رسائی کیلئے تین بڑے چینلز مالکان کی خوشنودی ضروری ،بول کو روکنے کیلئے تین چینل مالکان نے نواز شریف کو گھیر رکھا ہے ،میڈیا کومریم نواز کنٹرول کر رہی ہیں، حیران کن کہانی
یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ اسلام آباد کے وزیر اعظم ہائوس تک رسائی کے لئے اب تین بڑے چینل مالکان کی خوشنودی ضروری ہو گئی ہے ۔ یہ چینل مالکان چاہیں تو وزیر اعظم سے آپ کی ملاقات کروا دیں اور چاہیں تو آپ کا کوئی بھی جائز اور ناجائز کام کروا دیں ۔وزیر اعظم ہائوس میں بیٹھی وزیر اعظم پاکستان کی صاحبزادی مریم نواز اب پاکستان کے میڈیا کو کنٹر ول کر رہی ہیں اور ان کی ’’ گڈ بک ‘‘ میں تین بڑے چینل جیو ، ایکسپریس اور دنیا ٹی وی اور ان چینلز کے اخبارات ہیں ۔انہی تینوں چینلز کے مالکان وزیر اعظم صاحب کے بھی قریب ہیں اور بول ٹی وی کے خلاف ہونے والی سازشوں میں وہ میاں نواز شعریف صاحب کو اس حد تک قائل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ اس چینل کے آنے سے آپ کی حکومت کو خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ اس کے پیچھے اقتدارکے خواہش مند بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں ۔
ٓاسلام آباد کے باخبر حلقوں سے ’’ فیکٹ ‘‘ کو پتہ چلا ہے کہ میڈٖیا کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے وزارت اطلاعات اور وزیر اطلاعات پرویز رشید کا رول اب ختم ہو چکا ہے اور اب سب کچھ مریم نواز دیکھ رہی ہیں ۔میڈیا کو کنٹرول کرنے والامریم نواز کا سیکر ٹیر یٹ ،جس میں کئی ان دیکھے صحافی، میڈیا کنسلٹنٹ اور نوجوان ایم این ایز شامل ہیں ،جوروزانہ اس بات کا جائزہ لیتا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت کی امیج بلڈنگ کیسے کرنی ہے؟ اس حولے سے جہاں روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز ہوتی ہیں وہاں میڈیا مالکان کو ہدایات بھی دی جاتی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اس بات کا فیصلہ بھی کیا جاتا ہے کہ کس چینل پر کس طرح کا پروگرام آن ایئر ہو گا ؟ پروگرام کا ٹاپک کیا ہو گا اور مسلم لیگ نواز کی اس پروگرام میں کون نمائندگی کرے گا؟
میڈیا پر بول ٹی وی اور ایگزیکٹ کے خلاف باقاعدہ مہم کے بعد اس طرح کے معاملات اور زیادہ آرگنائز ڈہو گئے ہیں ۔میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف کی طرف سے تین بڑے میڈیا مالکان کی کھل کر حمایت اور بول ٹی وی کو آن ایئر ہونے روکنے کی حکومتی کوششوں کے بعد میڈیا کی ’’ حکومتی ڈکٹیشن ‘‘ میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔
کچھ ذرائع نے ’’ فیکٹ ‘‘ کو مزید بتایا کہ پاکستان کے تمام بڑے چینل کی عمران خان اور خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف مہم کے پیچھے حکومت اور میڈیا مالکان کا ایک خفیہ سمجھوتہ تھا ، اس سمجھوتے کے تحت چینل مالکان نے نواز شریف کو صاف کہاتھا کہ آپ کسی طرح بول کو بند کروا دیں ، اس کے بدلے میں ہم عمران خان کو ٹارگٹ کر لیتے ہیں ۔ اب اگر بڑے ٹی وی چینلز کی پالیسی کو دیکھا جائے تو سب کچھ ایسا ہی نظر آ تا ہے ۔
رپورٹ : مقبول ارشد
If you want to check your GEPCO Bill Online plz visit our official websie https://gepcoonlinebil.pk