فضل الرحمان اور حمزہ شہبازکی خیبر پختونخواہ حکومت ختم کرنے کی کوششیں
خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے کیلئے عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام ، شیرپائو گروپ اور نواز لیگ کے سرگردہ ارکان نے سازشیں شروع کر دی ہیں اور اس سلسلے میں خیبر پختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن صوبائی جاوید نسیم نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ،اسفند یار ولی اور حمزہ شہباز سے مل کر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف فارورڈ بلاک لانے اور عدم اعتماد کی تحریک لانے کیلئے کروڑوں روپے کی ڈیل کی ہے۔’’ فیکٹ ‘‘ کو اس سلسلے میں ایک خفیہ آڈیو ٹیپ موصول ہوئی ہے جس میں جاوید نسیم اس ساری ڈیل کی بابت گفتگو کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ فارورڈ بلاک کے ہر ایم پی اے کو ایک سے دو کروڑ روپے دے سکتے ہیں ۔
’’ فیکٹ ‘‘ کو موصولی اطلاعات کے مطابق جاوید نسیم کی طرف سے ہر ایم پی اے کو ایک سے دو کروڑ کی آفر سے لگتا ہے کہ اس سارے منصوبے پیچھے کوئی بہت بڑی شخصیات ہیں جو خیبر پختونخواہ کی حکومت گرانے کے لئے اربوں روپے لے کر بیٹھی ہیں ۔
’’ فیکٹ ‘‘ ذرائع کے مطابق یہ گفتگو ظاہر کرتی ہے کہ جاوید نسیم نے صوبے اور ایم پی ایز کے حقوق مارنے کے نام پر کچھ لوگوں کو اپنا ہمنوا بنا لیا ہے اور وہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کو ہر صورت ہٹانے کا خواہشمند ہے اور اس کام میں اس کی مدد تحریک انصاف کی مخالف تمام اپوزیشن جماعتیں کر رہی ہیں جنہوں نے جاوید نسیم کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی ہے۔اس فارورڈ بلاک کا مقصد خیبر پختونخواہ کی موجودہ حکومت کا خاتمہ ہے اور یہ سب کچھ بقول جاوید نسیم کی اپنی گفتگو کے حمزہ شہباز اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ عباسی نے ارینج کیا ہے۔تحریک انصاف کے جاوید نسیم اس گفتگو میں یہ کہتے ہیں کہ حکومت کے خاتمے کی صورت میں اے این پی، مولانا فضل الرحمان ، پیپلز پارٹی اور ڈپٹی سپیکر وزارتوں کی بندر بانٹ کریں گے ۔ جاوید عباسی کے مطابق سپیکر میرا آدمی آئے گا اور وزارتیں آپس میں تقسیم کر لی جائیں گی۔جاوید نسیم کہتے میں کہ اس سلسلے میں میری آفتاب شیر پائو اور سکندر شیر پائو سے بھی بات ہو گئی ہے اور اس ملاقات میں سنیٹر وقار اور نواز لیگ کے خواجہ محمد خان ہوتی بھی بیٹھے تھے ۔
اس گفتگو میں جو ’’ فیکٹ ‘‘ کے ذرائع کے مطابق خفیہ طور پر ریکارڈ کر لی گئی ، جاوید نسیم یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمیں اس صوبے کے لئے عمران خان سے جان چھڑوانی ہے ۔اس گفتگو کے مطابق اگر یی سازش کامیاب ہو جاتی تو جاوید نسیم صوبے کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار تھے۔
رپورٹ : ایم ارشد