Published On: Mon, Jun 1st, 2015

حکومتی دباؤ ہے کہ بول او ر ایگزیکٹ کوتنگ کرنے کیلئے ہر قانونی اور غیر اخلاقی حربہ استعمال کریں تاکہ سب ملازمت چھوڑ کر بھاگ جائیں، ’’ فیکٹ‘‘ سے گفتگو میں ایف آئی اے کا اعتراف

Share This
Tags
امریکی اخبار میں شائع ہونے والی ایگزیکٹ کمپنی کے بارےسٹوری کے کئی محرکات اور اسباب سامنے آنے شرو ع ہو گئے ہیں۔ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف رپورٹ بلا جواز شائع نہیں کرائی گئی بلکہ اس رپورٹ کے کئی گہرے مقاصد ہیں ۔رپورٹ شائع کرانے میں ،مسلم لیگ ن کی قیادت ،امریکا میں پاکستان کے سابق وزیر حسین حقانی،امریکی سی آئی اے اور پاکستان کے بعض میڈیا ہاوسز کے مالکان شامل ہیں ۔پاکستان کے بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹ اسکینڈل اصل میں امریکی سی آئی اے اور آئی ایس آئی کاتنازعہ ہے کیونکہ ایگزیکٹ کمپنی پر ایک الزام ہے کہ اس کے چینل بول کے لئے فنڈنگ ایک حساس ایجنسی بھی کر رہی ہے ۔پاکستان کی حکومت اور امریکی سی آئی اے اسٹیبلشمنٹ کو کمزور کرنا چاہتی ہے تاکہ پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کی آڑ میں اپنے آپریشن جاری رکھ سکیں۔پاکستان کے مقتدر حلقوں کے مخالف اور سی آئی کی آنکھ کا تاراحسین حقانی بھی اس سازش کا اہم کردار ہے۔حسین حقانی پر الزام تھا کہ امریکا میں پاکستان کے سفیر کے عہدے پر تعیناتی کے دوران انہوں نے سی آئی کے اہلکاروں کو بڑی تعداد میں ویزے جاری کئے۔رائع کا کہنا ہے کہ ایک روز میں 400افراد کو ویزے جاری کئے گئے جن کو پاکستان سلامتی کے ادارے نے این او سی جاری کرنے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ اس کی مخالفت بھی کی ۔ سابق حکومت نے میمو سکینڈل سامنے اور مقتدر حلقوں کے دباؤ پر حسین حقانی کو عہدے سے ہٹا دیا تھا ۔
bol 1ذرائع نے ’’  فیکٹ‘‘  کو بتایا کہ ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف سٹوری لکھنے والے امریکی صحافی ڈیکلن والش مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے رابطے میں ہے ۔ڈیکلن والش جو پاکستان میں رہ کر سیکورٹی اداروں ،خفیہ ایجنسیوں کے خلاف لکھتا تھا ۔و ہ پاکستان میں اپنا حلیہ تبدیل کر کے حساس اور قبائلی علاقوں میں روپوش ہو جاتا جہاں کالعدم تنظیموں سے ملا قاتیں کر تا اور سٹوریاں لکھتا۔اس کی سرگرمیوں کا مقصد پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کرنا عالمی سطح پر اس کے امیج کو نقصان پہنچانا ہے۔ڈیکلن والش کو کئی بار حساس اور قبائلی علاقوں سے نکال کر اسلام آباد بھجوایا گیا لیکن وہ شلوار قمیض اور سر پر ٹوپی رکھ کر اپنا حلیہ تبدیل کرتا اور قبائلی علاقوں میں روپوش ہو جاتا۔
’’  فیکٹ‘‘ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کراچی کے ایک اہلکار سے رابطہ کیا تو اسکا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے دباؤ ہے کہ بول او ر ایگزیکٹ کوتنگ کرنے کے لئے قانونی اور غیر اخلاقی ہر حربہ استعمال کریں جبکہ انکے عملے پر اسقدر دباؤ ڈالے کہ وہ ملازمت چھوڑ کر بھاگ جائیں۔

رپورٹ ؛اسد مرزا، فیکٹ انٹیلی جنس یونٹ

Displaying 2 Comments
Have Your Say
  1. mazhat says:

    shame for FIA , Shame for Nawaz Govt….
    Mazhar sydney

  2. haider says:

    nawaz govt enthai basharam hay….mutlub pur donkey ko bhe baap bana lata haian…ksis qanoon pur emal nahe kurta…allaha inn sa pakistan laawam ko bachay….
    ali haider karachi

Leave a comment