یہ بھی پاکستان ہے، لاہور میں زرداری کے گھوڑوں کی امپورٹڈ خوراک پر روزانہ 15لاکھ خرچ،درجنوں ملازم عربی نسل کے گھوڑوں کی آؤبھگت میں مصروف، ایک گھوڑے کی قیمت پانچ ہزار ڈالر سے پچیس ہزار ڈالر
ایک طرف پاکستان میں لاکھوں لوگوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں اور وہ غربت کی انتہائی نچلی سطح پر زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں تو دوسری طرف لوگوں کو گذشتہ 40سال سے روٹی ، کپڑا اور مکان دینے کا وعدہ کرنے والی پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے بیس گھوڑوں کی خوراک پر روزانہ 15لاکھ کے قریب خرچ ہوتے ہیں، درجنوں ملازمت خدمت گار عربی نسل کے گھوڑوں کی آؤبھگت میں دن رات مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری نہ صرف گھوڑوں بلکہ بھیڑ اور اونٹوں سمیت دیگر جانوروں کے شوقین مانے جاتے ہیں جب وہ صدر کے منصب پر فائز تھے تب بھی ایوان صدر میں یہ جانور موجود تھے اور وہ ان کی دیکھ بھال میں ذاتی دلچسپی لیتے تھے اور آج جبکہ وہ صدر پاکستان نہیں ہیں تو ان دنوں بھی وہ اپنے خوبصورت اور اعلیٰ نسل کے عربی گھوڑوں کو ہر دل عزیز رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ نسل کے ان گھوڑوں کی قیمت پانچ ہزار ڈالر سے لے کر پچیس ہزار ڈالر تک ہے اور انہیں ریس اور جمپ شوز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نایاب نسل کے ان گھوڑوں کو خوبصورت اور طاقتور بنانے کے لیے امپورٹڈ وٹامن ای ، ہربل ٹانکس ، فائبر، سیب، گاجر، کیلا اور ان سے تیار کردہ مربہ جات جبکہ خون میں سرخ خلیوں میں اضافے اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بلڈبلڈر یعنی آئرن سے بھرپور خوراک بھی کھلائی جاتی ہے ۔موسم گرم ہو تو ایئرکنڈیشن جبکہ موسم سرما میں باقاعدہ ہیٹر اور انہیں نہلانے کے لیے خصوصی شیمپو کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے پاؤں اور گھٹنوں کے سیفٹی شیڈز اور جسم ڈھا نپنے کے لیے قیمتی کپڑا زیب تن کیا جاتا ہے۔ خوراک و سہولیات، خدمت میں دن رات مصروف درجنوں ملازمین کی اجرت کے علاوہ دیکھ بھال اور ٹیریٹرز پر تقریباً 70ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں اور لاہور میں موجود ان کے بیس گھوڑوں پر اوسط پندرہ لاکھ یومیہ خرچ ہوتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کے پاس نایاب نسل کے اسی سے زائد گھوڑے موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری جب بھی تھکان یا زیادہ کام کی وجہ سے سٹریس محسوس کرتے ہیں تو وہ ان گھوڑوں کے پاس اپنا وقت گزارتے ہیں اور ان کی سواری سے اپنے آپ کو تازہ دم کرلیتے ہیں۔