کون سنے؟ کس کو سنائیں؟سیاستدان ہی نہیں جرنیل بھی …………………..، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی کو قواعد وضوابط کے خلاف ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں پارکنگ کی زمین خالی کروا کر 25کروڑ کاپلاٹ الاٹ
پاکستان میں خلاف ضوابط فوائد صرف سیاست دان ہی نہیں بلکہ جرنیل بھی حاصل کر رہے ہیں اور اس کی ایک واضح مثال اس وقت دیکھنے میں آئی جب ’’ فیکٹ ‘‘ کو پتہ چلا کہ کور کمانڈر کراچی کو ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کراچی میں قواعد وضوابط کے خلاف پارکنگ کی زمین خالی کروا کر 25کروڑ کاپلاٹ الاٹ کیا گیا ہے ۔اس بارے میں جب ’’ فیکٹ ‘‘ نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ کور کمانڈر کراچی اور صدر ڈی ایچ اے لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی کو یہ پلاٹ ڈی ایچ اے زمزمہ میں پارکنگ کے لئے مختص جگہ خالی کروا کر دیا گیا ہے جس کی مالیت مارکیٹ اندازے کے مطابق 25کروڑ روپے بنتی ہے ۔
لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی کو پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف ڈی ایچ اے ، سندھ حکومت ، لیفٹیننٹ کرنل (ر) جمشید نیازی ، بر یگیڈئیر (ر)عمران کریم، بر یگیڈئیر عبداللہ ، بر یگیڈئیر حسن رضا اور دیگر کو نوٹس جاری
ذرائع کے مطابق خلاف ضابطہ پلاٹ کی اس الاٹمنٹ کے بارے میں مزید معلوم ہوا ہے کہ 3ستمبر2001ء کے ڈی ایچ اے بورڈ کے ضابطہ اخلاق کے مطابق ڈی ایچ اے میں ملازمین اور افسران کو شرائط پر پورا اترنے کے بعد 200گز کا پلاٹ دیا جاتا ہے ۔ اس وقت سے اب تک اس پر عمل ہو رہا ہے ۔ شرائط کے مطابق پلاٹ کے حصول کے لئے مدت ملازمت کا پورا ہونا ضروری ہے ۔لیکن قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی ایچ اے انتظامیہ نے کور کمانڈر کراچی اور صدر ڈی ایچ اے لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی کو زمزمہ میں پارکنگ کی زمین خالی کروا کر 200گز کا پلاٹ الاٹ کر دیا ۔
یہ خلاف ضابطہ عمل سامنے آنے کے بعد درخواست گزار ایمنسٹی انٹرنیشنل کے محفوظ یار خان سندھ ہائی کورٹ چلے گئے جہاں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس خلاف قانون عمل کو روکا جائے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے کورکمانڈر کراچی کو پلاٹ کی الاٹمنٹ کے خلاف دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈی ایچ اے ، سندھ حکومت ، لیفٹیننٹ کرنل (ر) جمشید نیازی ، بر یگیڈئیر (ر)عمران کریم، بر یگیڈئیر عبداللہ ، بر یگیڈئیر حسن رضا اور دیگر کو نوٹس جاری کردےئے۔ کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس شوکت علی میمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔
محفوظ یار خان نے اپنی در خواست میں موقف اختیار کیاہے کہ لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی کو یہ پلاٹ کور کمانڈر کراچی کے طور پر تعیناتی کے چھ ماہ بعد دیا گیا جو قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے ۔کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل سندھ عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے ڈی ایچ اے انتظامیہ کو کئی خط لکھے گئے لیکن انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا ۔
رپورٹ: مقبول ارشد
sakam editor fact. ma kafi arsa sa Fact ka reader hoon. aap ke reports buhat achi aur intresting hoti haian. mere dua hay ka allaha aap ko is tarah ka FACT samna lana ke tofeeq data raha. Ameen
,Meeraj New York
محترم ایڈیٹر صاحب!
اسلام علیکم، پاکستان میں صرف سیات دان ہی نہیں بلکہ جرنیل بھی فوائد اٹھانے میں کسی سے پیچھے نہیں ، یہ بات بلکل درست ہے ۔ لیکن حقائق دیکھیں کہ پاکستان نے ترقی کس دور میں کی ؟ جنہوری دور میں یا فوجی دور حکومت میں۔۔۔۔۔آپ تو ماشااللہ بہت کچھ تحقیق کر چکے ہیں اور بہت سی مشہور کتابیں بھی لکھی ہیں کبھی اس بارے میں بھی میں لکھیں اور قوم کے سامنے حقائق لائیں۔
محمد اقبال ، چکوال