انتخابات نومبرمیں، نگران وزیر اعظم عاصمہ یا عبد اللہ حسین ہارون
نومبر کے پہلے ہفتے میں عام انتخابات کا امکان ہے جبکہ نگران سیٹ اپ میں کوئی امپورٹڈ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ شامل نہیں ہو گے اور نہ ہی عام انتخابات تک سیاسی قائدین کے خلاف نیب ریفرنسز بھیجے جائیں گے۔ حکومت اور اپوزیشن نے عام انتخابات کے لیے تمام جماعتوں سے مل کر ضابطہ اخلاق مرتب کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں نومبر کے پہلے ہفتے عام انتخابات کرانے اور نگران سیٹ اپ میں کوئی امپورٹڈ عہدیدار کو شامل نہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے لیے روڈ میپ کا اعلان وزیراعظم 14اگست کو کریں گے جبکہ نگران سیٹ اپ کے لیے دیگر جماعتوں سے مل کر ضابطہ اخلاق مرتب کرنے اور انتخابات تک کسی سیاسی رہنماء4 4 کے خلاف نیب ریفرنسز دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مذاکرات کے لیے بعض دوست ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے۔مسلم لیگ کی طرف سے مذاکرت میں چوہدری نثار، راجہ ظفرالحق، خواجہ آصف، اسحاق ڈار اورپرویزرشید جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے خورشید شاہ، اعتزازاحسن، رضاربانی، جہانگیر بدر اور فرحت اللہ بابر نے شرکت کی۔ایک اہم ذرائع نے ‘‘ فیکٹ ‘‘ کو یہ بھی بتایا ہے کہ عبوری سیٹ اپ میں نگران وزیر اعظم کے لئے سینئر قانون دان عاصمہ جہانگیر اور ان کے متبادل کے طور پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے عبداللہ ہارون کا نام بھی زیر غوار ہے ۔ تاہم عاصمہ جہانگیر کی عسکری حلقوں کی طرف سے مخالفت کی جا رہی ہے ۔
رپورٹ: وسیم شیخ
asma jahangeer tho shetan hurath ha .pory pakistan ma serf asma he nazar hahee
Asma jahangir is QADIANI and is antipakistan women……….sure anti pakistani government of zardari is best choice………. shame for those who even thought her name……….