Published On: Sat, Feb 4th, 2012

مالی مدد کی بحالی سے کالعدم تنظمیں پھر متحرک ہو گئیں

Share This
Tags


جیش محمد، تحریک اسلامی، ملت اسلامیہ پاکستان، غازی فورس، حزب التحریر، جمعیت الفرقان اور خیرالنساء انٹرنیشنل ٹرسٹ نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرون ممالک سے بھی رقوم منتقل کر رہی ہیں ، انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے بعد ایف آئی اے کو بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم

اسلام آباد/سٹاف رپورٹ
پاکستان کے خفیہ اداروں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ پاکستان اور بیرونِ ممالک سے کالعدم تنظیموں کو ملکی اور غیر ملکی کرنسی میں سرمائے کی فراہمی سے ایسی تنظیمیں ایک بار پھر متحرک ہو رہی ہیں جوگْزشتہ کچھ عرصے کے دوران سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کے نتیجے میں کمزور پڑ گئی تھیں۔ خفیہ رپورٹ کے مطابق کئی کالعدم تنظیموں نے بینکوں میں مختلف نئے ناموں سے اکاؤنٹس دوبارہ کھلوالیے ہیں جہاں پر نہ صرف ملک کے اندر سے بلکہ بیرون ممالک سے بھی رقوم منتقل کی جارہی ہیں۔ان میں شدت پسندی کے واقعات میں ملوث تنظیمیوں کے علاوہ دیگر تنظیمیں بھی شامل ہیں جو بظاہر سماجی کاموں میں مصروف ہیں۔ وزارت داخلہ کو خفیہ اداروں کی طرف سے دی گئی رپورٹس کے حولے سے کہا گیا ہے کہ7 کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد بینکوں میں مختلف ناموں سے اکاؤنٹس کھلوا رہے ہیں۔ ان تنظیموں میں جیش محمد، تحریک اسلامی، ملت اسلامیہ پاکستان، غازی فورس، حزب التحریر، جمعیت الفرقان اور خیرالنساء انٹرنیشنل ٹرسٹ شامل ہیں۔ رپورٹس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ مذکورہ تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنے اور دیگر افراد کے ناموں پرملکی اور غیر ملکی بینکوں میں اکاؤنٹس کھلوا کر اْنہیں استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ ان افراد میں متعدد افراد ایسے ہیں جو پہلے بھی ان تنظیموں کے نام پر کْھلنے والے اکاؤنٹس میں رقم جمع کروانے اور نکلوانے کے لیے اْنہیں استعمال کرتے رہے ہیں تاہم وفاقی حکومت کی طرف سے ان تنظیموں پر پابندی لگنے کے بعد اْنہوں نے ان اکاؤنٹس کو استعمال نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق اس بات کا ذکر بھی کیا گیا ہے کہ ہنڈی کے ذریعے پیسے بھجوانے کے عمل کی سخت مانیٹرنگ کے بعد بینک اکاؤنٹس کے ذریعے رقم منتقل کرنے کا طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔رپورٹس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں آنے والی رقوم کی وجہ سے یہ تنظیمیں ایک مرتبہ پھر بھرپور طریقے سے منظم ہو رہی ہیں۔ان اطلاعات کی روشنی میں وزارت داخلہ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے بینکنگ سرکل اور متعلقہ حکام سے مختلف بینکوں میں کھولے گئے ایسے کھاتوں کی تفصیلات اکھٹی کرنے کو کہا ہے جن میں بھاری رقوم اور بالخصوص غیر ملکی کرنسی میں رقوم بھیجی جارہی ہیں۔حکومتِ پاکستان نی24 کالعدم تنظیموں کے بینک اکاؤنٹس پر پابندی عائد کر رکھی ہے ان میں مندرجہ بالا7 تنظیموں کے علاوہ لشکر جھنگوی، سپاہ محمد،لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان،تحریک نفاذ شریعت محمدی، القاعدہ، تحریک جعفریہ، جمعیت الانصار، بلوچستان لبریشن آرمی، انصارالاسلام ، حاجی نامداد گروپ، اسلامک سٹوڈنٹس موومنٹ آف پاکستان اور تحریک طالبان پاکستان شامل ہیں۔ان کے علاوہ اقوام متحدہ کی جانب سے جن 4 تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے اْن کے مختلف بینکوں میں کھلے ہوئے اکاؤنٹس بھی منجمد کیے گئے ہیں ان میں جماعت الدعوۃ، الاختر ٹرسٹ، الرشید ٹرسٹ اور حرکت الجہاد اسلامی شامل ہیں۔وزارتِ داخلہ نے سْنی تحریک کو 2002ء سے واچ لسٹ پر رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان تنظیموں پر سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں 2001ء سے لے کر2004ء کے درمیان پابندی عائد کی گئی تھی ۔

Leave a comment