Published On: Wed, Sep 21st, 2011

کور کمانڈر حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے تھے، جنرل کیانی نہیں مانے

Share This
Tags

جی ایچ کیو میں 8ستمبر کو ہونیوالے اجلاس میں کور کمانڈرز نے کہا کہ سیاسی قیادت حالات پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی، موجودہ صورتحال میں فوج کا ملک کی باگ ڈور سنبھالنا ناگزیر ہو گیا ہے۔اجلاس میں جنرل کیانی نے سویلین حکومت کو مزید وقت دینے کی بات کی ۔ حیران کن انکشافات

سٹاف رپورٹ/
اقتدار اور لوٹ مار کے کھیل میں مصروف پاکستانی سیاست دانوں کے لئے یہ اطلاع یقینی طورپر چونکا دینے والی ہے کہ کراچی کی صورتحال اور ملک میں پے درپے نازل ہونے والی آ فات اور ان سے نہ نمٹنے کی حکومتی صلاحیت کے باعث بہت سے کور کمانڈر حکومت کا تختہ الٹ دینے خو اہش رکھتے ہیں تاہم آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کور کمانڈرز کے گزشتہ ہونے والے اجلاس میں فوج کے اقتدار پر قبضے کی تجویز نرمی سے مسترد کر دی تھی۔ شرکائے اجلاس کی واضح اکثریت کی یہ دلیل تھی کہ موجودہ جاری صورتحال جس میں حالات بتدریج ابتری کی طرف جا رہے ہیں اور سیاسی قیادت ناکام ہو گئی ہے۔ فوج کا ملک کی باگ ڈور سنبھالنا ناگزیر ہو گیا ہے۔ فوج کے اقتدار سنبھالنے کے حوالے سے یہ بحث و مباحثہ کور کمانڈرز کے 8 ستمبر کے اجلاس میں کیا گیا۔ یہ اجلاس اس لحاظ سے اور بھی اہمیت اختیار کر گیا کیونکہ آئی ایس پی آر نے اپنی ماضی کی روایت کے برعکس اس اجلاس کے حوالے سے کوئی پریس ریلیز جاری نہیں کی۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ کور کمانڈرز اجلاس کے اکثر شرکاء کا خیال تھا کہ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کیلئے فوج کا اقتدار سنبھالنا ہی واحد حل ہے کیونکہ سیاسی قیادت حالات پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہے مگر جنرل کیانی اور چند ایک ان کے ہم خیال شرکاء نے تحمل اور انتظار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سویلین حکومت کو جاری ابتر صورتحال سے نمٹنے کیلئے مزید وقت دیا جانا چاہئے۔ اس اجلاس کے بعد کور کمانڈرز نے صورتحال سے اپنے جنرل آفیسرز کمانڈ (جی او سی) اور سٹیشن کمانڈرز کو آگاہ کیا۔ خاص طور پر راولپنڈی میں ہونے والے اجلاس کی تفصیلات بتائیں، اجلاس کی پریس ریلیز کے جاری نہ ہونے نے اس ساری صورتحال کو اور پراسرار بنا دیا تھا کیونکہ ایسا پہلی بار ہوا تھا تاہم کھوج لگانے والے صحافیوں کو فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ ایسا کراچی کی صورتحال کے حوالے سے فوج کے خلاف ممکنہ طور پر کھل کھلا نکتہ چینی سے بچنے کیلئے کیا گیا ہے۔ حکومت نے بھی بظاہر خطرے کی بو سونگھ لی اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کراچی کے دورہ کے دوران یہ بات کہی تھی کہ اگر حکومت ناکام ہو گئی تو دیگر اقتدار پر قبضہ کر لیں گے، ان کا اشارہ فوج کی طرف تھا۔ صدر آصف علی زرداری نے بھی یہ خیال کیا اور ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اپنے حریف نوازشریف کو فوج کو متنازعہ بنانے کی بجائے ان کا احترام کرنے کی تاکید کی۔
Displaying 6 Comments
Have Your Say
  1. iqbal says:

    very intresting. ya news maian na kisi aur paper ma nahee phari. bulashuba fact vaqiee fact hay.
    iqbal

  2. zulfqar ahmad says:

    I also think k Army ko Hakomat sambhal laini chahye warana yeh currupt politition baqi pakistan ko b tabah kar dain gay,curruption,mehngai apni hadon ko cho rahi hai aur hukmran apnay account bharny main masrof hain.
    Pak Army Zinda Baad

  3. m.m.adeeb says:

    ap k tabsry mabni ber haqeeqat hoty hyn yahan multan market myn fect nahein milta kia faqat nen per aata hy ?

  4. nasreen says:

    asa na ker k lagtha ha k keyani b in k sath mila huha ha

  5. Ranjha Kom says:

    Civilian Qiadat Ho Ya Fauji Sab Kai Sab Corrupt Hain, Yay Haqeeqat Hai Kai Yay Sab Aapus Mai Rishtaydar Hain, Lahaza Jo Bhee Ayay Ga Woh Loot Khasoot Hee Karay Ga, Ab Tau Siraf Dua Karain Kai ALLAH Subhan Wa Taalla Koyee Leader Dai Dai

  6. Raja niaz says:

    general Psha or kiani ko America kaa kahnaa paa 3 – 3 sal ki extension aisaa hi nahin mili wo bhala kuoon hakoomat ka takhta ultaan gaa . Jo kuch Aibta Abad maen hoya us kaa bawjood donoon sarkari mlazmin ka apnaa ohdoon paa chimtaa rahna is bat ki indication haa k donoon aik khas agendaa paa kam kur rahaa haan Pakistan jayaa bhar maen un ki taraf saa .

Leave a comment