کیا ڈاکٹر شاہد مسعود کرپٹ ہے؟ پی ٹی وی میں تین کروڑکا سکینڈل
پاکستان ٹیلی ویژن کے سابق چیئر مین وایم ڈی اور ٹی وی اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کے دور میں 3 کروڑ روپے کے مالیاتی اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے ۔ یہ رقم مبینہ طور پر کرکٹ میچ دکھانے کی نشریاتی حقوق پی ٹی وی کو دلانے کی نیلامی جیتنے کے لئے خدمات حاصل کرنے کے نام پر گھوسٹ کمپنی کو دی گئی۔ مذکورہ کمپنی تین کروڑ روپے لے کر بھی پی ٹی وی کو نشریاتی حقوق نہ دلاسکی۔ پی ٹی وی انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر شاہد ندیم کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے رپورٹ پیش کر دی ہے۔ کمیٹی نے رپورٹ میں کہا ہے کہ نشریاتی حقوق کے حصول کیلئے چیئر مین پی ٹی وی نے قواعد وضوابط سے ہٹ کر منظوری دی ، لہذا مزید تحقیقات کے لئے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود نے پی ٹی وی کے چیئر مین وایم ڈی کے طور پر کرکٹ میچ پی ٹی وی پر براہ راست دکھانے کے لئے چار سال کے نشریاتی حقوق حاصل کر نے کے لئے انٹرنیشنل کرکٹ سلوشنز(آئی سی ایس) کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے عوض کمپنی کو تین کروڑ روپے معاوضہ دیا گیا ۔ بعد میں اس رقم کی ادائیگی کے طریقہ کار کے غیر شفاف ہونے کے حوالے سے شکایات پر 26اکتوبر2010 کو ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ، جس نے تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے منظور کی گئی رقم میں سے آئی سی ایس کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے کرکٹ رائٹس حاصل کرنے کے لئے نیلامی تیار کرنے کی مد میں ایک کروڑ روپے دئیے گئے جب کہ دو کروڑ روپے بطور سکیورٹی ادا کئے گئے ، جوتاحال واپس نہیں ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ تحقیقاتی کمیٹی کو پی ٹی وی اور آئی سی ایس نامی کمپنی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی دستاویز میں مذکورہ کمپنی کا کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا اور نہ یہ پتہ چل سکا کہ یہ کمپنی کہاں پر قائم ہے ، دستاویز میں نہ تو کمپنی کے دفتر کے ٹیلی فون اور فیکس نمبر درج ہیں نہ ہی کمپنی کے کسی عہدیدار کا موبائل نمبر درج ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئی سی ایس کے بارے میں یہ بھی سراغ نہیں مل سکا کہ یہ قومی کمپنی ہے یا بین الاقوامی ، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی وی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس مقصد کے لئے مختلف کمپنیوں NIMBUS اور ESS وغیرہ کے ناموں کی منظوری دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق آئی سی ایس نے رقم لینے کے باوجود پی ٹی وی کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت نیلامی میں خدمات سرانجام نہیں دیں۔ جس کیلئے اسے تین کروڑ روپے ادا کئے گئے ۔ آئی سی ایس کو ادائیگی کے لئے تمام ادارہ جاتی طریقہ کار اور اس وقت کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ کو بائی پاس کیا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی وی کے نیشنل مارکیٹنگ مینجر کاشف ربانی اورڈاکٹر شاہد مسعود کو ہی علم تھا کہ یہ کمپنی کہاں پر ہے اور کس کو یہ ادائیگی کی جارہی ہے۔ اس خبر کے حوالے سے موقف جاننے کیلئے جب شاہد مسعود سے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے کوئی رد عمل یا جواب موصول نہ ہوا۔
فیکٹ رپورٹ
Aj is shkhs kaa programe daikho tou aisa maloom hota haa k is jaisa masoom ancher person shayad hi pakistan maen hoo lakin haqeeqat yaa haa k dolat oor shohrat ki hawas ka bhoka Dr Shahid Masood naa us waqat PTV kaa chairman ka ohda sambhala jab Musharaf per har taraf saa tankeed hoo rahi thi . Dr Shahid Masood ki zban band kurnaa kaa liyaa yaa ohda diya gaya jisaa is shaks naa hans kaa kabool kurliya . So agar is shakhs ki history ko daakha jayaa tu yakeenan is naa ghaban kia ho ga .
hang out every corrupt of this country, including all mna’s/mpa’s/and all parliament.
sahaid masood is a terrorist minded , supporter of terrorists who believe that after reading KALMA , they can do any thing and every thing