وزیراعظم کی ہدایت پر خرم رسول کو پروٹوکول اور وی آئی پی سہولیات میسر
اسلام آباد (نمائندہ فیکٹ ) ایف آئی اے کی جانب سی67 کروڑ سے زائد فراڈ کے مقدمات میں ملوث وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے سابق میڈیا کوآرڈی نیٹر خرم رسول کو دوران حراست ’’وی آئی پی‘‘ پروٹوکول کے ساتھ ہر طرح کی مکمل سہولیات دی جا رہی ہیں، ایف آئی اے نے خرم رسول کی اہلیہ کے وارنٹ گرفتاری ایک ہفتہ قبل مقامی عدالت سے حاصل کیے تھے اسے بھی تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ ایف آئی اے کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاوس سے خرم رسول کیلئے خصوصی ہدایات ہیں کہ اسے تمام سہولیات دی جائیں اور کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے۔ ذرائع کے مطابق خرم رسول نے وزیراعظم ہاوس سے متعدد یقین دہانیوں کے بعد اپنی گرفتاری دی تھی اور واضح کر دیا تھا کہ اگر حامد سعید کاظمی کی طرح اسے بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا توہ وہ 67 کروڑ سے زائد فراڈ میں ملوث وزیراعظم ہاوس میں بیٹھے تمام ’’پردہ نشینوں‘‘ کو بے نقاب کر دے گا۔ ذمہ دار ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم ہاوس کے اسٹاف کے متعدد ارکان کی خاص طور پر خرم رسول کی ’’کیئر‘‘ کے لیے خصوصی ڈیوٹی لگائی گئی ہے اور وہ دن میں کئی بار جا کر خرم رسول کی نہ صرف خیریت دریافت کرتے ہیں بلکہ اس کو ضروری ’’اشیا‘‘ بھی پہنچاتے ہیں۔ میڈیا میں خرم رسول کو ایف آئی اے کی جانب سے ’’وی آئی پی‘‘ پروٹوکول دینے کے بارے میں آنے والی رپورٹس پر ایف آئی اے حکام کی ہدایت پر خرم رسول نے سینئر سول جج کی عدالت میں اپنے اوپر ذہنی اور جسمانی تشدد ہونے کا واویلا کیا تاکہ اس تاثر کو زائل کیا جا سکے۔ خرم رسول جب عدالت میں واویلا کر رہے تھے تو ساتھ کھڑے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کے چہروں کی مسکراہٹ ساری حقیقت بیان کر رہی تھی۔