حکمران اتحاد کا ہنگامی اجلاس این آراو پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ
صدر اور وزیراعظم کی زیرصدارت حکمراں اتحاد کے اجلاس نے این آر او معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔صدر اور وزیراعظم کی ون ٹوون ملاقات کے بعد ایوان صدر میں اتحادی جماعتوں کے رہنما سرجوڑ کے بیٹھے۔ ایوان صدر میں ہونے والے اہم اجلا س میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور حکومتی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام سے کچھ نہ چھپایا جائے ،نجی ٹی وی کے مطابق صدر زرداری کا اجلاس میں کہنا تھا کہ پارٹی اور اتحادی چاہیں تو وہ صدارت سے مستعفی ہونے کے لیے تیار ہیں ،صدر کا کہنا تھا کہ پارٹی اور اتحادی جماعتوں نے صدر بنایا اور انہی کی وجہ سے پی پی کی حکومت ہے ،اور پارٹی اور اتحادی کہیں تو وہ آج ہی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہیں ۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بھی شریک تھے۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر نے ہمیشہ مفاہمتی پالیسی کو فروغ دیا ،بعض عناصر نان ایشوز کی سیاست کررہے ہیں، صدر کو استثی حاصل ہے۔۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو چارسال سے پٹری سے اتارنے کی سازش ہورہی ہے۔اجلاس میں قومی اسمبلی کا اجلاس بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ،اسمبلی اجلاس 12جنوری کو سہ پہر 4بجے ہوگا ۔واضح رہے کہ صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے درمیان سپریم کورٹ کے منگل کو این آر او عمل درآمد کیس میں دئیے گئے فیصلہ کے فوری بعد ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس کے دوران صدر اور وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کی طرف سے دونوں اپنے آئینی حلف سے انحراف کا مرتکب قرار دینے سمیت فیصلہ کے دیگر پہلووں پر بات چیت کی۔ منگل کو ذمہ دار ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے وقت صدر کراچی میں تھے اور ”گرین فون“ پر صدر اور وزیر اعظم میں ابتدائی بات چیت ہوئی جس کے بعد صدر نے ہنگامی طور پر کراچی سے اسلام آباد واپسی کا فیصلہ کیا۔صدر آصف علی زرداری منگل کی شام ساڑھے 7 بجے بلاول ہاوس سے ایئرپورٹ روانہ ہوگئے جہاں سے پیپلز پار ٹی کے مختلف وزراءاور رہنماوں اور ایم کیو ایم کے بعض رہنماوں سمیت اسلام آباد روانہ ہوئے تھے۔
hang all ppp and pml-n leaders. all will be ok
ponga