تمام سفارشیں نظر انداز ،پی آئی کے جہاز’ ’منت سماجت ‘‘سے چلنے لگے
کراچی/سٹاف رپورٹ
پی آئی کے جہاز ادھار کے تیل کے ساتھ منت سماجت سے بھی چلتے ہیں جس کا اندازہ اسامر سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ لاہور ایئرپورٹ پر دس دسمبر کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 757 لندن روانگی کیلئے تیار تھی مسافر طیارے میں سوار ہورہے تھے تو دوسری طرف طیارے میں ایندھن بھرا جا رہا تھا ، طیارے میں 68 ہزار کلوگرام ایندھن بھرا جانا تھا ، تیل فراہم کرنے والی کمپنی پی ایس او نے 54 ہزار کلو ایندھن بھرنے کے بعد اچانک سپلائی بند کردی اور پچھلا ادھار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا۔ طیارے اتنے ایندھن کے ساتھ منزل تک پرواز نہیں کرسکتا تھا،چنانچہ پائلٹ نے ایم ڈی پی آئی اے کیپٹن ندیم یوسف زئی کو فون کیا ، انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔ پائلٹ نے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر سے رابطہ کیا وہاں سے بھی حوصلہ افزائی جواب نہیں ملا۔طیارے کے کپتان نے باقی ایندھن کی فراہمی کیلئے پی ایس او کے نمائندے کو دس لاکھ روپے کا چیک اپنے اکاؤنٹ سے دینے کی پیش کش کی لیکن پی ایس او نے کیش دینے کا مطالبہ کیا۔ مسافروں کی پریشان دیکھتے ہوئے کپتان نے وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کو فون کیا۔ ڈاکٹر عاصم نے پی ایس او کے ایم ڈی جہانگیر خان سے بات کی اور یوں بلاآخر پی آئی اے کے طیارے میں باقی 14 ہزار کلو گرام فیول بھرا گیااور یوں پائلٹ کی ذاتی کوششوں سے پرواز تین گھنٹے تاخیر سے لندن کیلئے روانہ ہوئی۔لیکن پی آئی اے انتظامیہ اس پورے معاملے میں کہیں نظر نہیں آئی۔ پی ایس او ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی سپلائی اچانک کم نہیں کی اس بارے میں پی آئی اے کو پہلے آگاہ کردیا گیا تھا۔پی آئی اے پر پی ایس او کے 4 اشاریہ 7 ارب روپے واجب الادا ہیں۔