قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان پاک امریکا دفاعی تعاون و معاہدوں سے لا علم
اسلام آباد/سٹاف رپورٹ
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے ارکان کو تاحال دہشت گردی کیخلاف جنگ سے متعلق معاہدوں کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔ ارکان کے سپرد بریفنگ دستاویز میں بھی صرف ان معاہدوں کاتذکرہ کیا گیا ہے۔ دفترخارجہ کے کسی بیورو کریٹ کی نگرانی میں ٹائپ شدہ بریفنگ دستاویز میں نائن الیون کے بعد تعاون کیلئے امریکا کی جانب سے پاکستان عسکری قیادت کو بھجوائی گئی فہرست کا بھی کہیں تذکرہ نہیں ہے۔ سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول نے نائن الیون کے حوالے سے سابق فوجی صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کوٹیلی فون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون سے متعلق فہرست بھجوائی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس فہرست سے آگاہی کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اراکین نے یہ معاملہ آج (ہفتہ کو ) کمیٹی کے اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔ ارکان نے 2002 ء میں عسکری قیادت اور ایساف وناٹو کے ساتھ تحریری معاہدوں کے مسودوں کی کاپیاں حاصل کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ2 معاہدوں کے علاوہ دیگر معاہدوں کا ریکارڈ وزارت خارجہ ہی میں دستیاب نہیں ہے۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر میاں رضا ربانی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگاجس میں ناٹو سپلائی کے تعطل کے مستقبل کا جائزہ اور خارجہ پالیسی میں تبدیلی کیلئے مختلف نکات پر غور کیا جائے گا۔ اس ضمن میں پاکستانی سفیروں کی کانفرنس کی سفارشات سے بھی کمیٹی کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بعض ارکان نے فیصلہ کیا کہ امریکی واتحادی افواج کے ساتھ معاہدوں کو کمیٹی کے ذریعے منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔