مشرف دور میں امریکا اورناٹوسے معاہدوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
اسلام آباد /سٹاف رپورٹ
پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی میں پیش کیے جانے والے پاکستان کے امریکا اور ناٹو کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان ایکوزیشن اینڈکراس سروسزنگ کا معاہدہ اگلے سال فروری میں ختم ہورہا ہے۔ نیا معاہدہ قومی سلامتی کے تحفظ سے مشروط ہوگا۔ موصول ہونے والے معاہدوں کی تفصیل کے مطابق جنرل پرویزمشرف کی فوجی حکومت کے دور میں وزارت دفاع نے امریکی محکمہ دفاع سے 9 فروری2002ء کو معاہدہ کیا تھا اس معاہدے کا نام ایکوزیشن اینڈ کراس سروسز ایگریمنٹ ہی، یہ معاہدہ فروری 2012ء میں ختم ہو رہا ہے۔ دوسرا معاہدہ 19 جون2002ء میں برطانیہ اور پاکستان کی وزارت دفاع کے درمیان ہوا۔ یہ معاہدہ ایساف فوجیوں کو جگہ فراہم کرنی، تعینات کرنی، ٹرانزٹ دینے کے متعلق ہے۔ سفیروں کی کانفرنس اور پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر شدید ردعمل کااظہار کیا کہ معاہدوں میں ٹرانزٹ سہولیات ختم کرنے کی شقیں نہیں ہیں۔ نہ معاہدے پر عمل درآمد کو پاکستانی علاقائی سلامتی کے احترام اور خود مختاری سے مشروط کیا گیا ہے اور نہ ہی پاکستان کے قومی مفاد کے تحفظ کی کوئی شق رکھی گئی۔ سفیروں کی کانفرنس میں دونوں معاہدوں کا ازسرنو جائزے کی سفارش کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی اس بات پر غور کر رہی ہے کہ امریکا کے ساتھ فروری میں معاہدے کی تجدید مشروط ہو۔ تجدید صرف اسی صورت میں کی جائے جب پاکستان کی خود مختاری کا احترام ہو۔ خود مختاری کی خلاف ورزی کی صورت میں معاہدہ ختم ہو جائے گا۔
THE PM GILLANI IS BEGGING SOVEREIGNTY FROM USA TO GUARANTEE PAK’S SOVEREIGNTY.
PM SAHAB: LAKH DI LANAT AEY: BEING AN ATOMIC POWER YOU’RE “BEGGING” FOR YOUR COUNTRY’S SOVEREIGNTY? WHY DON’T YOU GIVE THEM WARNING OR ULTIMATUM? BE A “MAN”, DON’T BE A GAY.
YOU ALSO HAVE TO DIE ONE DAY , BE FAIR WITH YOUR COUNTRY AND STOP GIVING DOUBLE MEANING STATEMENTS!
YOU COULD BE ACCEPTED BY NATION AS GOOD LEADER IF YOU DO YOUR DUTIES WITH BRAVERY AND HONESTY, OTHERWISE, GOD’S CURSE ON YOUR BLOODY MOUTH AND SOUL!
GOD IS WATCHING WHAT YOU’RE DOING, THEN OUR ESTABLISHMENT LIKE ISI IS WATCHING AND IS READY TO FIT AN IRON ROD IN YOUR BACK IF YOU WON’T COME TO THE RIGHT PATH!