پابندی کے باوجود شاہی خاندان کے افراد کو شکار کیلئے اجازت نامے جاری
حکومت نے خلیجی ریاستوں کے سربراہوں اور شاہی خاندان کے افراد کو 2011۔12کیلئے تلور کا شکار کھیلنے کی خاطر پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے مختلف اضلاع کیلئے اجازت نامے جاری کر دیئے۔ شیخ خلیفہ بن زید کو رحیم یارخان، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان ، پرنس نائف بن عبدالعزیز کو چاغی، نوشکی، ڈیرہ بگٹی، ڈیرہ مراد جمالی، نصیرآباد، جعفرآباد، دکی، لورالائی آواران ، خوشاب ، وہاڑی ، ملتان، سرگودھا اور میانوالی ، شیخ حماد بن خلیفہ کو بہاولنگر ، شیخ حماد بن راشد المکتوم کو بہاولپور اور بہاولنگر ، شیخ حمدان بن زید کو خیر پور ، شیخ احمد بن راشد کو عمر کوٹ، شیخ حماد بن محمد بن راشد کو بھکر اور جامشورو ، شیخ محمدبن زید کو سبی، شیخ سلطان بن زید کو خیر پور ، شیخ محمد بن راشد کو خضدار، لسبیلہ اور مظفر گڑھ شیخ محمد بن خلیفہ کو لورالائی، شیخ علی بن عبداللہ کو تربت، شیخ خالد بن تانی کو لیہ اور داؤد شیخ تمیم بن حماد کو جیکب آباد ، شیخ جاسم بن حماد کو بکران اور شیخ حماد بن جاسم کو قلعہ سیف اللہ کے اضلاع میں تلور کو شکار کھیلنے کے خصوصی اجازت نامے جاری کئے گئے ہیں۔ بین الاقوامی اداروں نے تلور کا شکار مکمل طورپر ممنوع قراردے رکھا ہے۔ تلور کی نسل کو بچانے کیلئے خلیجی ریاستوں میں میگا پراجیکٹس جاری ہیں جن پر ملین ڈالرز سالانہ خرچ کئے جاتے ہیں۔
رحیم یارخان/رانا محمد افضل
aslamo alikum, yaar yah loog hamaray liay faidahmand hain hum Loog bhi tu inkay mulkoon main kaam kar rahay hain,aur yah siraf tafreeh kay liay aatay hain,kharach kartay hain, yah hum sab ka faidah hay, aysi batoon ko tashar nahi kartay,