واپڈا میں 90 ارب کی کرپشن ختم ہوجائے تو لوڈشیڈنگ ختم ہو جائیگی
لاہور/سٹاف رپورٹ
ایٹمی صلاحیت رکھنے کے باوجود بد ترین لوڈ شیڈنگ اور توانائی بحران کا سامنا کرنے والے ملک پاکستان میں واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی واپڈا میں ایک سال کے دوران 90 ارب سیزائد کی کرپشن ہوئی جب کہ ملک بھر میں بدترین توانائی کے بحران سے سینکڑوں معیشتیں بند ہونے سے بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سال 2009۔2010 کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں پانی اور بجلی کی فراہمی کے اہم ترین ادارے واپڈا میں زر مبادلہ کی 60 کروڑ روپے سے زائد رقم قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خرچ کی گئی جب کہ ساڑھے 32 ارب روپے بھی کرپشن کی نظر ہوگئے۔واٹراینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں فراڈ، چوری اور مالی گھپلوں میں 44 کروڑ روپے کے لگ بھگ پیسے ضایع کئے گئے ، حکام کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ رویے اور غفلت کی وجہ سے ملک کے اہم ترین ادارے کو 42 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ کی رپورٹ آڈٹ کئے بغیر ٹھیکے میں اصل رقم سے5ارب 17 کروڑ روپے سے زائد رقم ادا کی گئی، منصونے کیلئے 29 کروڑ روپے تک کی رقم سے لگڑری گاڑیاں خریدی گئی جب کہ گاڑیوں کی خریداری میں اصل رقم سے 17 کروڑ روپے تک زائدرقم ادا کی گئی۔نیلم جہلم منصوبے کے ٹھیکیدار کو قوائد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انشورنس کی مد میں 22 کروڑ روپے کے قریب رقم ادا کی گئی ، مختلف کمپنیوں کو بل کی ادائیگی میں زیادہ رقم ادا کرنے کی مد میں ساڑھے 9 کروڑ کا نقصان بھی واپڈا کو برداشت کرنا پڑا جب کہ ادارے کی جانب سے 5 ارب 17 کروڑ روپے کے اخراجات کا آڈٹ ہی فراہم نہیں کیا گیا۔ دستیاب رپورٹ کے مطابق ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے تین منصوبوں تربیلا، منگلا اور چشمہ میں 2010 تک ریت بھر جانے کی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 6 ملین ایکڑ کم ہوگئی ہے جب کہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے والے تینوں منصوبوں میں 2015 تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہوکر 36 فیصد اور 2020 میں مزید کم ہوکر 40 فیصد ہوسکتی ہے۔
all ppp govt are basterd fire govt then all will be good in pakistan..
That kind of thnkinig shows you’re on top of your game