زرداری ،بلاول بھٹو کے عملی سیاست میں حصہ نہ لینے سے پریشان
سٹاف رپورٹ/
صدر آصف علی زرداری کوششوں کے باوجود بلاول بھٹو زرداری کو عملی سیاست میں حصہ لینے پر تیار نہیں کرسکے۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کے بعض سیاسی اور خاندانی معاملات پر تحفظات ہیں جس کی وجہ سے وہ عملی سیاست میں آنے سے انکار کررہے ہیں جبکہ صدر زرداری آئندہ الیکشن میں بلاول بھٹو زرداری کو اپنے ’’سیاسی ہتھیار‘‘ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ پیپلز پارٹی کا نیا چہرہ بلاول کی شکل میں پیش کیا جائے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید ایک سال عملی سیاست سے دور رہنے کا عندیہ دیا ہے جبکہ صدر زرداری کی طرف سے کراچی میں بلاول بھٹو زرداری کے ستمبر میں عملی سیاست شروع کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا تھا تاہم صدر کی طرف سے دوبار اس بارے میں واضح اعلانات کے باوجود بلاول نے عملی طور پر ان اعلانات سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ایوان صدر کے ترجمان نے بلاول بھٹو زرداری کے عملی سیاست سے مزید ایک سال دور رہنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بلاول ابھی ایک سال کا پوسٹ گریجویٹ کورس کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یاد رہے کہ 2ماہ قبل صدر زرداری نے کراچی میں بلاول بھٹو زرداری کے ستمبر سے عملی سیاست شروع کرنے اور لیاری سے قومی اسمبلی کا امیدوار ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا تھا لیکن بلاول نے صدر زرداری کے اس اعلان کے صرف چند روز بعد ہی ٹویٹر پر باقاعدہ یہ پیغام دیا کہ ان کا عملی سیاست میں آنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق بلاول کے انکار کی وجہ سے صدر زرداری اپنی چھوٹی بیٹی آصفہ کو سیاسی تربیت دے رہے ہیں ان کو والدہ بے نظیر بھٹو کے طرز پر تقریر کرنے اور انہی جیسے لباس پہننے اور بات کرنے کی باقاعدہ تربیت دی جارہی ہے اور آئندہ الیکشن میں آصفہ بھٹو کو ’’بے نظیر‘‘ بنا کر قوم کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔