ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کے گھر خود کش حملہ المختار گروپ نے کیا
سٹاف رپورٹ /
طالبان کے المختار گروپ نامی گروہ نے ایک گروپ نے کر اچی کے علاقے ڈیفنس میں درخشاں تھانے کے قریب ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کے گھر پر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ خود کو اس گروپ کا نمائندہ قرار دینے والے عبدالحمید نامی شخص نے فون پر بتایا کہ یہ حملہ سی آئی ڈی کی جانب سے ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کا ردعمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے گروپ کا تحریکِ طالبان پاکستان سے تعلق تو ہے لیکن وہ باقاعدہ طور پر اس کا حصہ نہیں ہیں۔کراچی کے ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کے گھر سوموار کی صبح سوا آٹھ بجے ہونے والے خود کش حملے میں 8افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں چودھری اسلم کے مکان پر تعینات چھ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ ہلاک ہونے والے دیگر دو عام شہری ہیں۔ ان شہریوں میں ایک خاتون اور ان کی بچی شامل ہیں جو جائے حادثہ کے قریب واقع ایک سکول جا رہی تھیں۔ دھماکا 32 اسٹریٹ پر ایس ایس پی سی آئی ڈی کے گھر پر ہوا۔دھماکے سے چودھری اسلم کا گھر تباہ ہوگیااور قریب کے10 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا،عمارتوں کے شیشے ٹو گئے اوردھماکے کی جگہ پر 6فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔دھماکے سے 4 گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔ہمارے نامہ نگار کے مطابق دھماکے کے باعث علاقے میں تباہی بڑے پیمانے پر ہوئی ہے اور دھماکے سے چودھری اسلم کے مکان کا اگلا حصہ شدید متاثر ہوا ہے جبکہ مکان کا صدر دروازہ اور بیرونی دیوار مکمل طور پر منہدم ہو گئے ہیں۔دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ امدادی کارروائیاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔دھماکے کی جگہ سے پولیس اہلکار شواہد اکٹھے کررہے ہیں۔ان کے پڑوس میں واقع مکان کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور اس میں کھڑی دو گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں ہیں۔دھماکے سے قرب و جوار میں واقع مکانات کے شیشے ٹوٹ بھی گئے ہیں۔صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کراچی میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔
چودھری اسلم نے، جن کا اصل نام محمد اسلم خان ہے، بتایا کہ وہ اپنی ڈیوٹی کے بعد اپنے گھر پہنچ کر سوئے تھے کہ ایک دھماکہ ہوا۔ وہ بزدلانہ کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں،چودھری اسلم نے کہا انہیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ میرے بچوں پر حملہ کیا جائے گا۔ایس ایس پی سی آئی ڈی نے کہا کہ حملہ کرنے والوں کے خلاف ایسی کارروائی کریں گے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی۔چودھری اسلم کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے بھی طالبان کی جانب سے دھمکیاں ملتی رہی ہیں تاہم انہیں اندازہ نہیں تھا کہ وہ ان کے گھر اور بچوں پر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بزدلانہ کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ڈی آئی جی ساؤتھ کمانڈر شوکت نے بتایا کہ ایک ڈبل کیبن گاڑی چودھری اسلم کے مکان کے گیٹ سے ٹکرائی جس سے زوردار دھماکہ ہوا۔ موقع پر موجود ایڈیشنل آئی جی اور سی سی پی او سعود مرزا نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس خودکش حملے میں تین سو کلو سے زیادہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔کراچی میں اس سے پہلے گزشتہ برس نومبر میں کراچی کے علاقے سول لائنز میں واقع سی آئی ڈی کی مرکزی عمارت پر بھی بارود سے بھری گاڑی سے حملہ کیا گیا تھا جس میں بیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔